تہران :ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے جنرل قاسم سلیمانی کی بغداد میں آمد کی اطلاع منظر عام پر آنے سے چندے قبل عراقی کابینہ نے ایک ہنگامی اجلاس میں وزیراعظم عادل عبدالمہدی کے استعفے کی منظوری دے دی ۔ انھوں نے اپنی حکومت کے خلاف جاری پْرتشدد احتجاجی مظاہروں کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کردیا تھا۔
جنرل قاسم سلیمانی نومبرکے اوائل میں بھی عراق میں موجود پائے گئے تھے۔انھوں نے شیعہ ملیشیاؤں پر مشتمل الحشدالشعبی کے کمانڈروں سے خفیہ ملاقات کی تھی اور انھیں وزیراعظم عادل عبدالمہدی کی حمایت کرنے کی ہدایت کی تھی۔
تب ایران کے ایک سکیورٹی عہدہ دار نے قاسم سلیمانی کی بغداد میں ایک اجلاس میں شرکت کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ وہ وہاں کچھ ’’ مشورے‘‘ دینے کے لیے گئے تھے۔
عراق میں یکم اکتوبر سے حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ ان کا مرکز دارالحکومت بغداد اور شیعہ اکثریتی جنوبی شہر نجف ، بصرہ اور ناصریہ وغیرہ ہیں۔
مزید پڑھیں :گزشتہ ماہ کے دوران کشمیر میں کم از کم 7 افراد کو شہید، 60 افراد کو گرفتار کیا گیا