دوحہ: ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے پیش قدمی کی تو غزہ اسرائیلی فوجیوں کا قبرستان بن جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق قطری دارالحکومت دوحہ میں عالمی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو کے دوران ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر غزہ کی پٹی پر اسرائیل نے جارحیت بند نہ کی تو جنگی محاذ میں توسیع ہوسکتی ہے۔
اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، جاپان نے غزہ کے شہریوں کیلئے 10 ملین ڈالر امداد کا اعلان کردیا
انٹرویو کے دوران ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جنگی بنیادوں میں توسیع کا خدشہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بڑھ رہا ہے۔ ہم نے اسرائیل کی صیہونی حکومت کو اس کے حامیوں کے ذریعے آگاہ کردیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے اسرائیل کو بتادیا کہ اگر غزہ میں جنگی جرائم بند نہ ہوئے تو بہت دیر ہوجائے گی۔ امید کرتے ہیں کہ سفارتی کوششیں جنگ کو مزید پھیلنے سے روک دیں ورنہ کوئی نہیں جانتا کہ کیا ہوگا۔
وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ اگر اسرائیل غزہ کی پٹی میں داخلے کا فیصلہ کرتا ہے تو حماس کے مجاہدین غزہ کو اسرائیلی فوجیوں کا قبرستان بنا دیں گے اور ایران بھی تماشائی بن کر یہ سب نہیں دیکھے گا۔
انہوں نے اسرائیل کی جانب سے جارحیت بند کرانے کیلئے سفارتی کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر حماس اسرائیل جنگ کا دائرہ مزید وسیع ہوا تو امریکا کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔