ٹرمپ کی دھمکی، ایران کے میزائل تیار، جوابی حملے کا انتباہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Iran deploys missiles following Trump’s bombing threat
Donald Trump and Ayatollah Ali Khamenei (File)

ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فوجی کارروائی کی دھمکی کو مسترد کرتے ہوئے اپنی ریاستی میڈیا کے ذریعے اعلان کیا ہے کہ ملک نے اپنی زیر زمین میزائل تنصیبات کو کسی بھی ممکنہ خطرے کے پیش نظر تیار حالت میں رکھ دیا ہے تاکہ “امریکی مفادات سے جڑے مقامات” کو نشانہ بنایا جا سکے۔

اتوار کے روز ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اگر ایران نے جوہری معاہدے پر اتفاق نہ کیا تو فوجی کارروائی خارج از امکان نہیں۔ ان کا کہنا تھا، “اگر وہ معاہدہ نہیں کرتے تو بمباری ہوگی، ایسی بمباری جو اس سے پہلے کبھی نہ دیکھی گئی ہو۔” انہوں نے مزید کہا کہ اگر مذاکرات ناکام رہے تو ایران پر ثانوی پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔

ایران نے اس دھمکی کے جواب میں اپنے زیر زمین میزائل مراکز کو تیار حالت میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ مراکز ایسے بنائے گئے ہیں کہ فضائی حملوں کے خلاف محفوظ رہیں۔ تہران نے براہ راست مذاکرات کو مسترد کر دیا ہے، تاہم اس نے بالواسطہ مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

ایرانی صدر مسعود پزشکیاں نے ایک ٹی وی خطاب میں واضح کیا کہ ایران مذاکرات سے فرار نہیں چاہتا، لیکن ماضی میں وعدوں کی خلاف ورزی نے اعتماد کو نقصان پہنچایا ہے۔ ان کا کہنا تھا، “ہم بات چیت سے نہیں گھبراتے، بلکہ مسائل کی اصل جڑ وعدوں کی خلاف ورزی ہے۔”

دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ وہ ایران کو جوہری پروگرام میں پیش رفت یا جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ واشنگٹن نے تہران کو سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے اگر اس نے معاہدے پر بات چیت سے انکار کیا۔

کشیدگی کے بڑھنے کے دوران، ایران نے اپنی زیر زمین میزائل تنصیبات کی ویڈیو جاری کی، جسے پاسداران انقلاب (آئی آر جی سی) نے “میزائل سٹی” قرار دیا ہے۔ ویڈیو میں ایران کے میزائل ذخائر اور فوجیوں کو ایک اسرائیلی پرچم پر قدم رکھتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو زمین پر بنایا گیا تھا۔

مزید برآں ایرانی سرکاری میڈیا “پریس ٹی وی” نے گزشتہ ہفتے ایک مضمون شائع کیا تھا جس میں مشرق وسطیٰ میں موجود امریکی فوجی اڈوں کو ممکنہ حملے کے مقامات کے طور پر نشان زد کیا گیا تھا، جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔

Related Posts