سونے کی قیمتوں میں منگل کے روز ایک نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جب سرمایہ کاروں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عالمی ٹیرف کے بارے میں آنے والے اعلان سے پہلے قیمتی دھات کی جانب رخ کیا۔
اسپوٹ گولڈ کی قیمت 0اعشاریہ 1 فیصد بڑھ کر 3125اعشاریہ 69 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی جبکہ اس نے 3148اعشاریہ 88 ڈالر کا ایک تاریخی عروج بھی دیکھا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سونے کی قیمت میں اضافہ تجارتی پابندیوں کے خدشات کی وجہ سے ہے اور سرمایہ کار ٹرمپ کے ٹیرف کے اعلان سے پہلے خطرات کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو بدھ کو متوقع ہے۔
ایک ماہر نے کہا کہ نئے امریکی ٹیرف کی توقع نے سرمایہ کاروں کو سونے کی طرف متوجہ کیا ہے تاکہ ممکنہ مارکیٹ کی عدم استحکام کے خلاف تحفظ حاصل کیا جا سکے۔ تاجر اب 3200 ڈالر کی سطح کے دوبارہ ٹیسٹ کے ممکنہ مواقع کا انتظار کر رہے ہیں۔
یہ اضافہ 1986 کے بعد سونے کی سب سے مضبوط سہ ماہی کارکردگی کا نشان ہے، جو مرکزی بینکوں کی جانب سے مستقل طلب، امریکی فیڈرل ریزرو کے سود کی شرح میں کمی کی توقعات اور مشرق وسطیٰ اور یورپ میں جغرافیائی عدم استحکام کے باعث ہوا ہے۔
سونے کے حمایت یافتہ ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز میں اضافی سرمایہ کاری نے بھی اس اضافے کی حمایت کی ہے۔
اگرچہ تکنیکی اشارے زیادہ خریداری کی حالت کی نشاندہی کر رہے ہیں لیکن تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ مستقبل کے ٹیرف کے بارے میں غیر یقینی صورتحال خاص طور پر 3 اپریل سے نافذ ہونے والے خودروی ٹیرف، سونے کی طلب کو بلند رکھ سکتی ہے۔
چاندی کی قیمت 0اعشاریہ 7 فیصد گر کر 33اعشاریہ 83 ڈالر فی اونس ہوگئی، پلاٹینم کی قیمت 0اعشاریہ 9 فیصد کم ہو کر 984اعشاریہ 25 ڈالر ہوگئی جبکہ پیلیڈیم کی قیمت 0اعشاریہ 4 فیصد بڑھ کر 986اعشاریہ 79 ڈالر تک پہنچ گئی۔