وطنِ عزیز پاکستان سمیت دنیا بھر میں غلاموں کی تجارت کی یاد اور ظالمانہ روایت کے خاتمے کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے جس کا مقصد انسانوں کو غلام بنانے کے رواج کا خاتمہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق سن 1791ء میں 22 اور 23 اگست کی درمیانی شب سینٹو ڈومینگو میں غلاموں کی تجارت کے خاتمے کا آغاز ہوا جو آج کل ڈومینین ری پبلک اور ہیٹی کہلاتا ہے جس کی یاد میں ہر سال 23 اگست کے روز غلاموں کی تجارت کے خاتمے کا عالمی دن منایا جانے لگا۔
عالمی دن منانے کا مقصد تمام انسانوں کے ذہن میں غلاموں کی تجارت ، انسانوں کو غلام بنانےکے طریقہ کار، اِس تکلیف دہ عمل کے نتائج اور افریقہ، یورپ اور امریکا کے ساتھ ساتھ دیگر خطوں پر اِس کے اثرات کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل نے تمام رکن ممالک کو عالمی دن کے موقعے پر ہر سال تقاریب کے انعقاد کی ہدایت کی ہے جس میں ہر رکن ملک کے تمام افراد کی شرکت قابلِ تعریف قرار دی گئی۔ اقوامِ متحدہ خاص طور پر نوجوان نسل، معلمین، اداکاروں اور دانشوروں کو شعور اجاگر کرنے کی مہم میں شریک کرنا چاہتا ہے۔
سب سے پہلے غلاموں کی تجارت کا عالمی دن 23 اگست 1998ء میں چند ممالک میں منایا گیا جس کے تحت ثقافتی تقاریب، بحث مباحثہ اور دیگر تقاریب منعقد کی گئیں اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں مزید ممالک کی شمولیت بڑھتی چلی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: مذہب کی بنیاد پر ظلم و تشدد کا شکار افراد کا عالمی دن