اسلام آباد:چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر شہریار خان آفریدی نے بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے۔
شہریار آفریدی نے کہا کہ آر ایس ایس کی طویل تاریخ مسلمانوں، عیسائیوں اور دیگر بھارتی اقلیتوں کے خلاف دہشتگردی کی کاروائیوں سے عبارت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی اقلیتوں اور خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف آر ایس ایس کا تشدد بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اعلامیے کی سنگین اور صریح خلاف ورزی کی نمائندگی کرتا ہے۔
شہریار خان آفریدی نے ان خیالات کا اظہار لیگل فورم فار آپریسڈ وائس آف کشمیر (ایل ایف او کے) کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفد کی سربراہی ایڈوکیٹ ناصر قادری کررہے تھے جبکہ محمد عمر، احمد بن قاسم، زین العابدین، بخت فاطمہ اور دیگر بھی موجود تھے۔
ناصر قادری نے اس موقع پر کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے غیر قانونی ہندوستانی فوجی محاصرے کے ایک سال مکمل پر تیار ہونے والی اپنی دستاویزی فلم کے بارے میں آگاہ کیا۔
5 اگست کو کشمیر ہولوکاسٹ کے عنوان سے دستاویزی فلم دنیا کے لئے جاری کی گئی۔ شہریار آفریدی نے ایل ایف او کے کی خدمات کی ستائش کی اور کہا کہ اس دستاویزی فلم سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے جنگی جرائم کو بے نقاب کرنے میں بہت مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ کشمیریوں کے قانونی حق خودارادیت اور اقوام متحدہ کے وعدوں کے مطابق جدوجہد کے لئے غیر متزلزل اور مضبوط سیاسی، سفارتی، قانونی اور اخلاقی مدد جاری رکھے گا۔
انہوں نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور تمام بین الاقوامی اداروں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے خلاف جاری بھارتی ظلم و بربریت، ظلم اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے فعال کردار ادا کریں۔
شہریار آفریدی نے کشمیری عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بہادر کشمیری عوام اور ان تمام بچوں، خواتین اور مردوں کی جانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے جنہوں نے اپنی جان و مال کی قربانی پیش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خود ارادیت کے لئے جدوجہدکرنیوالے کشمیری عوام حقیقی زندگی کے ہیرو ہیں۔شہر یار آفریدی نے جون 2018 اور جولائی 2019 کی انسانی حقوق کے ہائی کمشنر (OHCHR) کے دفتر کی رپورٹ کو سراہا اور IIOJK میں انسانی حقوق کی وسیع اور منظم خلاف ورزیوں کی دستاویز کو سراہتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو بھارت پر دباؤ ڈالنا ہوگا۔