وزارت داخلہ کا کے پی اور گلگت بلتستان حکومت کو بنی گالہ میں تعینات پولیس نفری واپس بلانے کا حکم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزارت داخلہ نے کے پی اور گلگت بلتستان حکومت کو بنی گالہ میں تعینات پولیس نفری واپس بلانے کا حکم دیدیا
وزارت داخلہ نے کے پی اور گلگت بلتستان حکومت کو بنی گالہ میں تعینات پولیس نفری واپس بلانے کا حکم دیدیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وفاقی وزارت داخلہ نے خیبرپختونخواہ اور گلگت بلتستان کے ہوم سیکریٹریز اور آئی جیز کو سابق وزیراعظم عمران خان کی ذاتی رہائش گاہ بنی گالا ہاؤس میں تعینات مسلح پولیس اہلکاروں کو فوری واپس بلانے کے احکامات جاری کردئیے۔

وفاقی وزارت داخلہ نے دونوں حکومتوں سے واضح طور پر کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں صوبوں سے نفری منگوانے کا طریقہ کار موجود ہے اور یہ اقدام صرف وفاقی حکومت ہی اٹھا سکتی ہے۔ اسوقت جو سابق وزیراعظم کے ذاتی گھر پر مسلح نفری تعینات کی گئی ہے وہ مکمل طور پر غیر قانونی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

سمندر پار پاکستانی اور عالمی برادری سیلاب زدگان کی مدد کیلئے آگے آئیں، صدر مملکت

دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے زاتی گھر بنی گالا پر سیکیورٹی کے پہلے ہی فُول پروف انتظامات وفاقی پولیس نے کر رکھے ہیں اوروفاقی پولیس کی نفری مستقل طور پر وہاں تعینات ہے جس کے بعددوسرے صوبوں سے پولیس نفری منگوانانہ صرف مضحکہ خیز ہے بلکہ سرکاری وسائل کابلاوجہ ضیاع اور نقص امن پیدا کرنے کے ہتھکنڈہ کے سوا کچھ نہیں۔

بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ ایس پی کی سربراہی میں 77 پولیس اہلکار سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے وزیراعظم کی دوست ممالک سے اپیل

پولیس کے مطابق دوسرے صوبوں سے قانونی ضابط کارکے مطابق نفری فراہم کی گئی تو وہ بھی سابقہ وزیراعظم کو مہیا کی جاسکتی ہے۔

اسلام آباد پولیس ہر قسم کے حالات میں اپنے فرائض ادا کرنے میں پیش پیش ہے، وفاقی پولیس کی جانب سے ہر سابق وزیراعظم کو صرف 5 سکیورٹی اہلکار مہیا کئے جاتے ہیں جبکہ اس صورتحال میں سابق وزیر اعظم صاحب کو 77 پولیس افسران صرف اسلام آباد پولیس فراہم کر رہی ہے اور 8 اہلکار جی بی پولیس سے فراہم کیے گئے ہیں۔

Related Posts