بھارت میں جاسوسی کے خلاف جاری کارروائیوں کے دوران ایک اور اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں بھارتی حکام نے پیر کے روز پاکستان کے لیے مبینہ طور پر جاسوسی کرنے کے الزام میں ایک نیم فوجی اہلکار کو گرفتار کر لیا ہے۔
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے مطابق گرفتار اہلکار کی شناخت موٹی رام جات کے طور پر کی گئی ہے، جو سینٹرل ریزرو پولیس فورس (CRPF) سے وابستہ ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ موٹی رام جات کو دہلی سے گرفتار کیا گیا اور اس پر الزام ہے کہ وہ 2023 سے پاکستانی انٹیلیجنس افسران کو حساس اور خفیہ معلومات فراہم کر رہا تھا۔
این آئی اے کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزم مسلسل دشمن ملک کے لیے خفیہ معلومات کے تبادلے میں ملوث تھا اور قومی سلامتی سے متعلق حساس معلومات پاکستان کے انٹیلیجنس افسران کو فراہم کر رہا تھا۔
خصوصی عدالت نے موٹی رام جات کو 6 جون تک این آئی اے کی حراست میں دے دیا ہے، جہاں اس سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔یہ گرفتاری ایسے وقت پر عمل میں آئی ہے جب بھارت میں حالیہ دنوں میں جاسوسی کے خلاف ایک بڑے کریک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے ہی دہلی، پنجاب اور ہریانہ میں کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے دس افراد کو حراست میں لیا تھا، جن میں ایک یونیورسٹی پروفیسر اور ایک ٹریول بلاگر بھی شامل ہیں۔ ان افراد پر یا تو پاکستان سے مبینہ روابط رکھنے یا حالیہ فوجی کشیدگی کے پس منظر میں اشتعال انگیز بیانات دینے کا الزام ہے۔