وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ نریندر مودی کے زیر اثر بھارت کا نظام ہندوتوا کے نظرئیے کی طرف بڑھ رہا ہے جس کا آغاز مقبوضہ جموں و کشمیر پر کرفیو نافذ کرنے سے ہوا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی حیثیت میں غیر قانونی آئینی تبدیلی کی گئی جس کے بعد آسام میں 2 کروڑ بھارتی مسلمانوں کی شہریت کو متنازعہ قرار دیا گیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آسام کو مہاجر کیمپ بنا دیا گیا جس کے بعد سی اے پی (سٹیزن امینڈمنٹ لاء) یعنی متنازعہ ترمیمِ شہریت بل کی منظوری کے بعد ہندوتوا کے نظرئیے کو مزید تقویت ملی۔
ٹوئٹر پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت میں ایک گروہ مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کو کچل کر صفحۂ ہستی سے ختم کردینا چاہتا ہے۔ دنیا کو سمجھنا ہوگا کہ بھارت کے شہریت بل جیسے اعمال نازی جرمنی سے مشابہت رکھتے ہیں۔
پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ توسیع پسندی کے ساتھ ساتھ قتل عام جیسے اقدامات نے نازی جرمنی کے لیے جنگِ عظیم دوم کی راہ ہموار کی۔ عالمی برادری کو مودی حکومت کے ہندوتوا نظرئیے کو سمجھنا ہوگا۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ متنازعہ شہریت بل، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور دیگر معاملات پاکستان کو بھارت کے ساتھ جنگ پر مجبور کرسکتے ہیں جو نیو کلیر بھی ہوسکتی ہے۔
All this accompanied by mob lynchings of Muslims & other minorities in India. World must realise, as appeasement of the genocidal Supremacist agenda of Nazi Germany eventually led to WWII, Modi's Hindu Supremacist agenda, accompanied by threats to Pak under a nuclear overhang,
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 12, 2019
عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ یا اسی طرح کے معاملات سے بڑے پیمانے پر خونریزی ہوسکتی ہے جس کے دنیا کے لیے شدید خطرات سے بھرپور دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ مودی کے ہندوستان میں نازی جرمنی کی طرح دو الگ الگ دھڑے بن چکے ہیں، دیر ہونے سے قبل عالمی برادری کو مداخلت کے لیے آگے بڑھنا ہوگا تاکہ مودی حکومت کی طرف سے خونریزی اور جنگ کو روکا جاسکے۔
will lead to massive bloodshed & far-reaching consequences for the world. As in Nazi Germany, in Modi's India dissent has been marginalised & the world must step in before it is too late, to counter this Hindu Supremacist agenda of Modi's India threatening bloodshed & war.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 12, 2019
یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیربرائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ مودی حکومت کا ایوان نازیوں کے نسل پرست ایجنڈے کا شکار ہوچکا ہے۔
ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نےکہا کہ بھارتی شہریت ترمیم بل (سی اے پی) دونوں ایوانوں سے منظور ہوگیا، یہ نسل پرستی کا ثبوت ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی ایوان نازیوں کے ایجنڈے کا شکار ہے۔ڈاکٹر شیریں مزاری