بھارت کی نریندر مودی حکومت نے سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک کی جائے پیدائش کرتارپور راہداری 19 نومبر سے کھولنے کا اعلان کیا ہے جہاں بھارت کی طرف سے آمدورفت گزشتہ ڈیڑھ سال سے بند ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکمراں سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سکھ اراکینِ پارلیمان نے وزیرِ اعظم مودی سے کرتارپور راہداری کھولنے کیلئے درخواست کی۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے آخر کار یہ درخواست قبول کر لی۔
بابا گرونانک کی 482ویں برسی ، دربار پھولوں سے سجادیاگیا
باکسر عامر خان کا کرتارپور راہداری، گوردوارہ دربار صاحب کا دورہ
بھارت نے کرتار پور رہداری کھولنے کی پاکستان کی پیشکش مسترد کردی
بھارتی میڈیا کے مطابق سکھ تنظیمیں بھی طویل عرصے سے کرتارپور راہداری کھولنے کا مطالبہ کر رہی تھیں، نریندر مودی نے سکھ برادری کا دیرینہ مطالبہ مان لیا۔ کرتارپور راہداری بابا گرونانک کی 552ویں سالگرہ کے موقعے پر کھول دی جائے گی۔
گزشتہ برس 16مارچ 2020 کو بھارتی حکومت نے کورونا کا بہانہ بنا کر سکھ برادری کو مذہبی زیارات سے روکتے ہوئے کرتار پور راہداری بند کردی۔ رواں برس 17 سے 26نومبر تک بابا گرونانک کے 552ویں جنم دن سے متعلق تقریبات ہوں گی۔
دنیا بھر سے سکھ یاتری بابا گرونانک کی سالگرہ سے متعلق مذہبی تقریبات میں شرکت کیلئے کرتارپور راہداری پہنچیں گے جن میں بھارت، برطانیہ، امریکا، کینیڈا، افغانستان اور دیگر ممالک شامل ہیں۔ طورخم بارڈر سے سکھ یاتری پہلے ہی پاکستان پہنچ چکے ہیں۔