بھارت مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کا روڈ میپ کل پیش کرے گا

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

نئی دہلی: بھارت کی نریندر مودی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کا روڈ میپ کل پیش کرنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ہندوتوا نواز اقلیت دشمن نریندر مودی حکومت بھارتی سپریم کورٹ میں جموں و کشمیر کی ریاستی بحالی کا روڈ میپ کل پیش کرے گی جبکہ بھارتی سپریم کورٹ مقبوضہ وادی کی ریاستی حیثیت ختم کیے جانے پر درخواستوں کی سماعت کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پیوٹن کی جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت سے معذرت

مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال ہونے کی امید

درخواستوں کی تازہ ترین سماعت کے دوران سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بھارتی سپریم کورٹ کے ججز کے روبرو یہ مؤقف اختیار کیا کہ مقبوضہ کشمیر کی بطور یونین علاقہ حیثیت عارضی ہے جسے تبدیل کیا جائے گا۔

سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد ریاست کی حیثیت سے مقبوضہ کشمیر کی بحالی کا روڈ میپ پیش کریں گے، تاہم لداخ کی یونین ٹیریٹری کی حیثیت برقرار رہے گی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھارتی سپریم کورٹ نے مودی سرکار سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو بحال کرنے کے لیے ٹائم فریم اور لائحہ عمل سے متعلق معلومات مانگ لیں۔ 

بھارتی میڈیا کے مطابق چیف جسٹس آف انڈیا کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی اور بھارت سے انضمام کے خلاف دائر درخواستوں کے دوران اہم ریمارکس دیئے۔

بینچ نے حکومتی وکلا سے پوچھا کہ آپ اٹارنی جنرل کے ذریعے حکومت سے پوچھ کر بتائیں کہ ان کے پاس مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا کوئی لائحہ عمل یا ٹائم فریم ہے؟

Related Posts