سیکورٹی اداروں نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صوبہ سندھ میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھارت براہِ راست ملوث ہے جبکہ شہرِ قائد اور گھوٹکی میں ہونے والے حملوں کا تعلق بھارتی خفیہ ایجنسی راء سے ہوسکتا ہے۔
شہرِ قائد میں سندھ رینجرز پر روسی ساختہ بم کے ذریعے حملہ کیا گیا جبکہ گھوٹکی میں بھی آئی ای ڈی کی بجائے دستی بم کے استعمال کے ممکنہ شواہد ملے ہیں۔ دوسری جانب تحقیقاتی اداروں کو روسی ساختہ گرینیڈ کی پلیٹ ملنے کی غیر مصدقہ اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
رواں ماہ کے دوران دونوں قسم کے حملوں میں ابتدائی تجزئیے کے مطابق مماثلت پائی جاتی ہے، عموماً دستی بم حملہ زیادہ آسان نہیں ہوتا کیونکہ اس میں پن نکال کر پھینکنا اور فرار ہونا زیادہ وقت لینے کے باعث دہشت گرد کیلئے مشکلات پیدا کرسکتا ہے۔
دوسری جانب بم ایک بار پھینک دیا جائے تو فوری طور پر پھٹتا نہیں ، دستی بم بھارتی ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالیسز ونگ (راء) کے سلیپر سیلز سے برآمد ہوچکے ہیں جس سے شبہ ہوتا ہے کہ بھارت سندھ میں حالیہ دہشت گردی میں براہِ راست ملوث ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل رینجرز کی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 2رینجرز اہلکار اور ایک شہری جاں بحق ہو گیا۔
ڈی ایس پی حافظ قادر کے مطابق گزشتہ روز رینجرز اہلکار مارکیٹ میں گشت خرید رہے تھے کہ زوردار دھماکا ہوا۔انہوں نے بتایا کہ لاشوں اور زخمیوں کو ڈسٹرکٹ اسپتال گھوٹکی منتقل کردیا گیا۔
مزید پڑھیں: گھوٹکی میں دھماکہ، 2 رینجرز اہلکار اور 1شہری جاں بحق