اسلام آباد: وزیر خارجہ شا ہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جب دنیا کی توجہ کرسمس کی طرف ہوگی تو اس دور ان بھارت کوئی ناٹک رچا سکتا ہے۔
پوری قوم بھارت کی جارحیت کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح، پاکستان کے جغرافیے اور نظرئیے کی حفاظت کیلئے افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہو جائے ،مزید خاموشی نقصان دہ ہو گی۔
اتوار کو خطے میں امن و امان کی تشویشناک صورتحال کے حوالے سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہاکہ آپ دیکھ رہے ہیں کہ بھارت میں مودی سرکار کے ہتھکنڈوں کے خلاف عوام نے علم بغاوت بلند کر دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پہلے مقبوضہ کشمیر میں ایسا ہوا تاہم ہندوستان نے کمیونیکیشن بلیک آؤٹ سے اس آواز کو دبانے رکھا آج مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو کو 140 روز ہو چکے ہیں لیکن پورے ہندوستان میں کرفیو نافذ کرنا ممکن نہیں تھا۔
انہوں نے کہاکہ آپ نے دیکھا کہ پیر کو آپوزیش کی تمام بڑی جماعتوں نے احتجاج کی کال دے دی ہے۔لکھنو میں اویسی صاحب کی قیادت میں ایک بڑی احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ دنیا بھر کے مختلف دارلخلافوں میں بھارت کے لوگوں نے جن میں ہندو، سکھ، مسلمان سب شامل ہیں انہوں نے احتجاجی مظاہروں کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کینیڈا، امریکہ، شکاکو میں اور یورپ کے دیگر ممالک میں احتجاج ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ آج آر ایس ایس کی ہندتوا سوچ نے بھارت کو تقسیم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیکولر بھارت کے حامی ایک طرف ہیں اور ہندتوا سوچ کے حامی دوسری جانب دکھائی دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اب اس صورتحال میں وہ دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے فالس فلیگ آپریشن کا ناٹک رچا سکتے ہیں اور میں نے اس خدشے کا اظہار، سلامتی کونسل کے صدر کو لکھے گئے 12 دسمبر کے خط میں کر دیا ہے۔ہم نے پی فائیو کے سفراء کو بھی اس ساری صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں خدشہ ہے کہ کرسمس کی تعطیلات کے دوران جب دنیا کی توجہ کرسمَس کی طرف ہو گی تو اس دوران بھارت کوئی ناٹک رچا سکتا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ بحیثیت وزیر خارجہ میرا فرض بنتا ہے کہ میں ساری صورتحال سے قوم کو اور دنیا کو آگاہ رکھوں۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ ان حالات میں پوری قوم سے اپیل کروں گا کہ وہ ہندوستان کی جارحیت کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح، پاکستان کے جغرافیے اور نظریے کی حفاظت کیلئے افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہو جائیں۔
مزید پڑھیں:بھارت میں متنازعہ قانون کے خلاف شدید احتجاج آج بھی جاری، ہلاکتوں کی تعداد 26 ہو گئی