بھارت سلامتی کونسل کو ذاتی مفاد کیلئے استعمال نہ کرے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارت نے اگست کے مہینے کے لیے اقوام متحدہ کی طاقتور سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی ہے یہ محض اتفاق ہو سکتا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے الحاق کی دوسری برسی کے موقع پر صدارت سنبھالی ہے جہاں مواصلاتی محاصرہ ہے جبکہ بھارت کی جانب سے سلامتی کونسل کی صدارت سے مسئلہ کشمیر کو عالمی فورم پر اٹھانے کے پاکستان کے منصوبے مشکلات درپیش آئینگی اور بھارت چین تصادم کے خدشات بھی پیدا ہونگے۔

بھارت کی صدارت کا وقت بھی اہم ہے کیونکہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کی آخری تاریخ قریب ہے۔مزید برآں بھارتی وزیر اعظم مودی اس مہینے کے آخر میں اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔یہ فورم پر پاکستان کو بدنام کرنے کا ایک مثالی موقع ہوگا۔

بھارت پہلے بھی کئی بار سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن رہا ہے اور اگلے سال اپنی مدت کے دوران صدارت سنبھالے گا لیکن یہ پہلا موقع ہے جب بھارتی سیاسی قیادت اس کے اجلاس کی صدارت کرے گی۔

دفتر خارجہ نے بھارت کے اقوام متحدہ کی طاقتور سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے پرتشویش کا اظہار کیا ہے اور بھارت کو متنبہ کیا ہے کہ وہ منصفانہ طور پر کام کرے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے متعلقہ قواعد و ضوابط کی پاسداری کرے۔

یہ بات یقینی ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر کوئی بحث نہیں کر سکے گا جبکہ پاکستان بھارت کو علاقائی امن بگاڑنے والے ملک کے طور پر دیکھتا ہے اور اقوام متحدہ کی طاقتور سلامتی کونسل کی مدد سے بھارتی سازشیں بے نقاب کرنے کی پاکستانی کوششیں ناکام ہو جائیں گی۔

بھارت نے کہا کہ وہ میری ٹائم سیکورٹی اور انسداد دہشت گردی سے متعلق تقریبات کی میزبانی کرے گا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنے دور کو علاقائی حریف چین اور پاکستان کے خلاف استعمال کرے گا۔میری ٹائم سیکورٹی بحث یقینی طور پر جنوبی چین کے سمندر میں چین کے کردار پر تنقید کے لیے استعمال کی جائے گی ، یہ ایک حساس موضوع ہے جو خطے میں دشمنی کو بھڑکا سکتا ہے۔ انسداد دہشت گردی کے بارے میں بریفنگ پاکستان کے خلاف الزامات اٹھانے کی کوشش ہے۔

سلامتی کونسل ایک طاقتور ادارہ ہے جس کے پاس بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کا مینڈیٹ ہے۔

اس کی ذمہ داری بھی ہے کہ وہ تفتیش کرے ، اقدامات کی سفارش کرے اور ان تنازعات کو حل کرے جو ریاستوں کے درمیان تنازعات کا سبب بنتے ہیں۔ صدارت سنبھالنے کے بعدبھارت کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے افعال کی پاسداری کرنی چاہیے اور سلامتی کونسل کو ذاتی مفاد کیلئے استعمال نہ کیا جائے۔

Related Posts