ترکیہ نے دارالحکومت انقرہ میں وزارت داخلہ کے ہیڈ کواٹر کے قریب ہونے والے خود حملے کے بعد شمالی عراق میں کرد عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔
کردش رووداو نیٹ ورک کے مطابق ترک طیاروں نے شمالی عراق میں قندیل پہاڑی علاقوں میں کردستان ورکرز پارٹی کے گڑھ کہلانے والے کئی دیہات پر بمباری کی۔
یہ بھی پڑھیں:
ڈینگی نے بنگلا دیش میں تباہی مچا دی، ہلاکتیں ایک ہزار سے متجاوز
بعد ازاں ترکیہ کی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ اس نے شمالی عراق میں کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے مضبوط ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملے کیے ہیں اور 20 اہداف کو تباہ کر دیا ہے۔ یہ بمباری انقرہ میں ہونے والے حملے کا جواب ہے۔ ترکیہ نے انقرہ میں خود کش حملے کا الزام کرد علاحدگی پسندوں پر عائد کیا ہے۔
ترکیہ کی وزارت داخلہ نے اطلاع دی ہے کہ انقرہ میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پبلک سکیورٹی پر “دہشت گرد” حملے کے مرتکب افراد میں سے ایک کا تعلق کردستان ورکرز پارٹی سے تھا۔
ھاوار نیوز ایجنسی نے پیپلز ڈیفنس سینٹر کے حوالے سے بتایا ہے کہ کردستان ورکرز پارٹی کے فوجی دستے “خالدین بریگیڈ” نے انقرہ میں یہ کارروائی کی۔
ایجنسی نے پیپلز ڈیفنس سنٹر کی سینٹرل کمانڈ کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ یہ آپریشن ترکیہ کی تمام جیلوں میں قتل عام، جبر، بین الاقوامی قوانین کی بے توقیری، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، غیر انسانی طرز عمل اور کردستانی آبادی کو نہتا کرنے کی پالیسیوں کے خلاف انتباہ ہے۔
کردستان ورکرز پارٹی (PKK) نے دارالحکومت انقرہ میں ترک وزارت داخلہ کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے ہونے والے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
پارٹی نے اے این ایف ایجنسی کو بتایا کہ “خالدین بریگیڈ سے وابستہ ایک ٹیم کی طرف سے ترک وزارت داخلہ کے خلاف ایک گوریلا آپریشن کیا گیا۔”
اتوار کے روز دو نامعلوم افراد نے دارالحکومت انقرہ میں صدر رجب طیب ایردوآن کے آنے سے پہلے دارالحکومت انقرہ میں، ترک وزارت داخلہ کے ہیڈ کواٹر پر ایک بم حملہ کیا۔