امریکی وزیر خارجہ کا آرمی چیف سے رابطہ، پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کی اپیل

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

In call to Gen Asim Munir, US top diplomat urges de-escalation
ONLINE

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستانی فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ یہ گفتگو ہفتہ کے روز اس وقت ہوئی جب دونوں ممالک کے درمیان حملوں میں شدت آ چکی ہے۔

محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مارکو روبیو نے دونوں ممالک کو سفارتی راستہ اختیار کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ امریکا تعمیری مذاکرات کے آغاز میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ آئندہ کسی ممکنہ جنگ کو روکا جا سکے۔

روبیو نے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام امریکا کی اعلیٰ ترجیحات میں شامل ہے اور واشنگٹن چاہتا ہے کہ پاکستان اور بھارت ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے رابطے جاری رکھیں اور براہ راست تصادم سے گریز کریں۔

یہ کال ایسے وقت میں ہوئی جب پاکستان کی جانب سے بھارتی میزائل حملوں کے جواب میں وسیع پیمانے پر جوابی کارروائی کی گئی جس میں بھارتی فوجی تنصیبات کو چند گھنٹوں میں تباہ کر دیا گیا۔

اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی ترجمان کارولین لیوٹ نے میڈیا کو بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی چاہتے ہیں کہ پاک بھارت تنازعہ جلد از جلد کم ہو۔

ان کا کہنا تھا ہم “صدر چاہتے ہیں کہ یہ کشیدگی فوری طور پر ختم ہو۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ دو ایسے ممالک ہیں جو دہائیوں سے ایک دوسرے کے مخالف رہے ہیں، یہ کشیدگی صدر ٹرمپ کے دور صدارت سے پہلے بھی موجود تھی۔”

ترجمان نے مزید کہا کہ مارکو روبیو اور امریکی قومی سلامتی کے مشیروں کی جانب سے بھی مسلسل دونوں ملکوں سے رابطہ کیا جا رہا ہے تاکہ یہ تنازع ختم کیا جا سکے۔

Related Posts