امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستانی فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ یہ گفتگو ہفتہ کے روز اس وقت ہوئی جب دونوں ممالک کے درمیان حملوں میں شدت آ چکی ہے۔
محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مارکو روبیو نے دونوں ممالک کو سفارتی راستہ اختیار کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ امریکا تعمیری مذاکرات کے آغاز میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ آئندہ کسی ممکنہ جنگ کو روکا جا سکے۔
روبیو نے اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام امریکا کی اعلیٰ ترجیحات میں شامل ہے اور واشنگٹن چاہتا ہے کہ پاکستان اور بھارت ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے رابطے جاری رکھیں اور براہ راست تصادم سے گریز کریں۔
یہ کال ایسے وقت میں ہوئی جب پاکستان کی جانب سے بھارتی میزائل حملوں کے جواب میں وسیع پیمانے پر جوابی کارروائی کی گئی جس میں بھارتی فوجی تنصیبات کو چند گھنٹوں میں تباہ کر دیا گیا۔
اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی ترجمان کارولین لیوٹ نے میڈیا کو بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی چاہتے ہیں کہ پاک بھارت تنازعہ جلد از جلد کم ہو۔
ان کا کہنا تھا ہم “صدر چاہتے ہیں کہ یہ کشیدگی فوری طور پر ختم ہو۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ دو ایسے ممالک ہیں جو دہائیوں سے ایک دوسرے کے مخالف رہے ہیں، یہ کشیدگی صدر ٹرمپ کے دور صدارت سے پہلے بھی موجود تھی۔”
ترجمان نے مزید کہا کہ مارکو روبیو اور امریکی قومی سلامتی کے مشیروں کی جانب سے بھی مسلسل دونوں ملکوں سے رابطہ کیا جا رہا ہے تاکہ یہ تنازع ختم کیا جا سکے۔