احتیاط نہ کی تو دو ہفتوں میں کورونا کیسز پھر عروج کو پہنچ سکتے ہیں، اسد عمر

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

In 2 weeks, COVID-19 situation will be same as in June: Asad Umar

اسلام آباد :وفاقی وزر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہاہے کہ اگر ہم نے کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے احتیاط نہیں کی تو اگلے دو ہفتوں میں حالات خدا نخواستہ پھر اسی نہج پر چل جائیں گے جیسے جون میں وباء کی پہلی لہر کا عروج تھا۔

این سی او سی کی جانب سے صوبوں کو لائحہ عمل بھجوا دیا جائے گا،علمائے کرام سے رابطہ کرکے تعاون حاصل کیا جائیگا ،بدقسمتی سے بڑے بڑے اجتماعات ہو رہے ہیں، ملک میں سیاست پر پابندی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے ہیں کہ ایسے حالات پیدا ہوں جہاں لوگوں کی صحت اور روزگار خطرے پیدا ہوں، اگر ایسا کیا تو ہماری سیاست غرق ہوجائے گی،ہمیں سیاست میں مقابلہ کرنے کے لیے کوئی پریشانی نہیں ۔

این سی او سی کے اجلاس کے بعد معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ این سی او سی کی جانب سے صوبوں کو لائحہ عمل بھجوا دیا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ علمائے کرام نے رمضان کے دوران حکومت کے ساتھ تعاون کیا تھا اور اب بھی صوبوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ علمائے کرام سے رابطہ کرکے اسی طرح کا تعاون حاصل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے بڑے بڑے اجتماعات ہو رہے ہیں، ملک میں سیاست پر پابندی نہیں لیکن ذمہ داری کی بات ہے، دنیا کے امیر ترین اور ہمسایہ ملک بھارت میں بری طرح سے شہریوں کا روزگار چھن گیا ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ ہم یہ نہیں چاہتے ہیں ایسے حالات پیدا ہوں جہاں لوگوں کی صحت اور روزگار خطرے پیدا ہوں، اگر ایسا کیا تو ہماری سیاست غرق ہوجائے گی۔

انہوں نے کہاکہ اسپیکر نے کورونا کی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا ہے اور امید ہے تمام سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی جہاں بات کی جائے گی جبکہ ہمیں سیاست میں مقابلہ کرنے کے لیے کوئی پریشانی نہیں ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے اکتوبر میں کہا تھا جب کیسز کی شرح دو فیصد تھی اور خبردار کیا تھا کہ آگے حالات اس طرف جا رہی ہے، جس کے لیے احتیاط کی ضرورت ہے۔

انہوںنے کہاکہ آج ہم وہاں پہنچے ہیں جہاں ملک بھر 1750 سے زیادہ افراد کو آکسیجن درکار ہے اور یہ مختلف ہسپتالوں میں داخل ہیں، جون میں جب برے حالات تھے تو اس وقت 3300 سے 3500 افراد مختلف ہسپتالوں میں تھی۔

اسد عمر نے کہا کہ جس رفتار سے پچھلے تین ہفتوں سے کیسز کی شرح بڑھ رہی ہے اگر ہم نے اپنے رویے نہیں بدلے اور احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کیا تو آج سے 2ہفتے بعد پھر اسی جگہ ہوں گے جہاں جون میں وباء  کا عروج تھا۔

مزید پڑھیں:حکومتی دعوئے جھوٹے نکلے، کراچی میں ہزاروں کورونا بیڈ خالی ہونیکا انکشاف

خدانخواستہ ہم وہاں جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں سے بھر پور اپیل ہے کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں، مصافحہ کرنے گریز کریں لیکن لوگوں کو عزت سے سلام کریں۔

باہر جہاں لوگوں یا بند جگہ میں زیادہ لوگ ہوں وہاں ماسک پہنیں اور وقت ملے تو ہاتھ دھوتے رہیں اور دوسروں سے فاصلہ رکھیں۔

Related Posts