لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے لانگ مارچ کا آج چوتھا روز ہے۔ آج ہی کامونکی سے پی ٹی آئی کے قافلے اگلی منزل کیلئے روانہ ہوں گے۔عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمارے ساتھ عوام کا سمندر ہے، سوال یہ ہے کہ انقلاب پر امن ہوگا یا خونی؟
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان نے جمعے کے روز حکومت مخالف لانگ مارچ کا آغاز کیا تھا جسے وفاقی حکومت اسلام آباد پر چڑھائی سے تعبیر کرتی ہے تاہم عمران خان نے احتجاج کو پر امن رکھنے کی ہدایات جاری کردیں۔
عمران خان سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، خواجہ آصف
آج لانگ مارچ کے چوتھے روز پی ٹی آئی کے قافلے کامونکی سے روانہ ہوں گے۔ گزشتہ روز خاتون رپورٹر کی وفات کے افسوسناک واقعے کے بعد عمران خان نے لانگ مارچ کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے پیر کو مارچ کے دوبارہ آغاز کا عندیہ دیا تھا۔
کامونکی سے روانہ ہونے والے حقیقی آزادی مارچ کے شرکاء سیالکوٹ میں پڑاؤ ڈالیں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان لانگ مارچ کی قیادت کر رہے ہیں۔ مختلف مقامات پر سابق وزیر اعظم نے پی ٹی آئی کارکنان کا لہو گرمانے کیلئے خطاب بھی کیا۔
The sea of people along our March on the GT Road. For 6 months I have been witnessing a revolution taking over the country. Only question is will it be a soft one through the ballot box or a destructive one through bloodshed? pic.twitter.com/CeVdRVp9ON
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 31, 2022
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان نے کہا کہ جی ٹی روڈ پر ہمارے مارچ کے ہمراہ عوام کا سمندر ہے۔ 6 ماہ سے میں ملک بھر میں انقلاب دیکھ رہا ہوں۔ سوال یہ ہے کہ انقلاب نرمی سے بیلٹ باکس کے ذریعے آئے گا یا خون بہانے کے ذریعے تباہ کن ہوگا؟