اسلام آباد: عدالت نے توشہ خانہ کیس کی سماعت کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو ذاتی حیثیت میں آج طلب کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں عدالت طلب کیا۔ سماعت کے دوران معزز جج نے استفسار کیا کہ ملزم کہاں ہے؟ جس پر وکیل نے سماعت 2 روز کیلئے ملتوی کرنے کی استدعا کردی۔
ہم غلامانہ ذہنیت کیخلاف میدان میں اُترے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان
عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ کیس 7 ماہ سے التواء کاشکار ہے جبکہ ملزم صرف 1 ہی بار عدالت آیا۔ کمرۂ عدالت میں عمران خان کے وکیل نیاز اللہ نیازی کے علاوہ الیکشن کمیشن کے وکیل اور شکایت کنندہ بھی پیش ہوئے۔
وکیل نیاز اللہ نیازی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ توشہ خانہ فوجداری کیس کے قابلِ سماعت ہونے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر ہے۔ جج نے ریمارکس دئیے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست کی بنیاد پر حاضری سے استثنیٰ منظور کررہا ہوں۔
جج نے کہا کہ ساڑھے 11 بجے تک درخواست کا فیصلہ عدالت میں جمع کروا دیں۔ بعد ازاں پی ٹی آئی وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ آج دائر درخواست کی کاز لسٹ منسوخ ہوچکی ہے۔ ہفتے کا دن مقرر کردیں۔ جج نے کہا کہ سماعت جمعرات تک ملتوی کردیتے ہیں۔
بعد ازاں پی ٹی آئی وکیل شیر افضل مروت اور جج کے مابین تلخ کلامی ہوئی۔ جج نے کہا کہ آج آپ کی کوئی بات نہیں سنیں گے، کل دیکھیں گے۔ جج نے وکیل کے روئیے کو بنیاد بناتے ہوئے عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا کہہ دیا۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ آپ کو اسی کیس کیلئے لایا گیا ہے۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت جمعرات تک ملتوی کرتے ہوئے عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ گواہان بھی دوبارہ پیش ہوں گے۔