وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ امریکا جنگ نہیں چاہتا ، نہ ایران جنگ چاہتا ہے جبکہ پاکستان سے سہولت کاری کا کردار ادا کرنے کی درخواست امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کی۔
بین الاقوامی میڈیا نمائندگان سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ وہ جنگ پر یقین نہیں رکھتے جبکہ ایرانی صدر کا بھی یہی خیال ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ایک بار پھر پاکستان کا پانی روکنے کی دھمکی
وزیر اعظم نے کہا کہ ایران میں میری حسن روحانی سے بالمشافہ بات چیت ہوئی جس کے دوران مجھے معلوم ہوا کہ ایرانی صدر سمجھتے ہیں کہ ایران اور امریکا دونوں جنگ نہیں چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی عوام صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بہت تنقید کرتے ہیں لیکن مجھے ذاتی طور پر ان کی یہ بات بے حد پسند آئی کہ وہ جنگ کے ذریعے معاملات کے حل پر بالکل یقین نہیں رکھتے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کشیدگی کم کرنے کے حوالے سے میں نے ایران کا دورہ کیا اور اس پر بات چیت بھی ہوئی۔ میں سمجھتا ہوں کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں پیچیدگیاں ہیں، تاہم حالات کو سمجھنے اور ان کے مطابق فیصلے کرنے سے صورتحال تبدیل ہوسکتی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل متحدہ عرب امارات نے روسی جوہری ایندھن خریدنے کے لیے روس کے ساتھ ایک نئے معاہدے کا اعلان کیا ہے۔ امارات کا کہنا ہے کہ وہ روس سے پرامن مقاصد کے لیے جوہری ایندھن خریدے گا۔
یو اے ای کےوزیر برائے صنعت وتوانائی سہیل المزروعی کے مطابق ابو ظہبی ماسکو سے جوہری ایندھن کی خریداری کے لیے تعاون کررہا ہے۔مزروعی نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات کے پرامن جوہری توانائی پروگرام کے فریم ورک کے تحت روسی جوہری ایندھن خریدنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور بات چیت جار ی ہے۔
مزید پڑھیں: یو اے ای کا جوہری ایندھن خرید نے کیلئے روس کیساتھ نئے معاہدے کا اعلان