لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے لاہور میں کل (اتوار) کو اپنی پارٹی کے انتخابی ریلی کی خود قیادت کرنے کا اعلان کیا۔
سابق وزیر اعظم نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب کے دوران اپنی پارٹی کے کارکنوں سے کہا کہ ”میں انتخابی ریلی کی قیادت کروں گا تاکہ انہیں یہ دکھایا جا سکے کہ ہم پالتو جانور نہیں ہیں۔”
عمران خان نے کہا کہ ”طاقتور” طبقات پنجاب اور کے پی میں آنے والے عام انتخابات کو ہر قیمت پر منسوخ کروانا چاہتے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ ‘وہ انہیں قتل کر کے یا بم دھماکوں سے انتخابات منسوخ کرانے کی کوشش کریں گے، میں جانتا ہوں کہ وہ الیکشن روکنے کے لیے کچھ کریں گے’۔
عبوری وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی پریس کانفرنس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مختلف لوگوں کے بیانات ظلِ شاہ کے قتل کے معاملے کو چھپانے کے لیے جاری کیے جا رہے ہیں۔ عبوری وزیراعلیٰ کے بیان کو رد کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عبوری حکومت کو اس قتل پر شرم آنی چاہیے۔
اپنی بندوقوں کا رخ اسٹیبلشمنٹ کی طرف کرتے ہوئے، عمران خان نے کہا کہ ایک ”سائیکو پیتھ” – جسے وہ ”ڈرٹی ہیری” بھی کہتے ہیں – ملک میں نفرت پھیلا رہا ہے۔ انہوں نے استعفیٰ کا مطالبہ کیا لیکن نام بتانے سے انکار کردیا۔
معزول وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ ”وہ ہم سے خوفزدہ تھے کیونکہ پوری قوم پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ایک ”مفرور“ لندن میں بیٹھ کر ملک کے فیصلے کر رہا ہے۔ عدالت نے اسے ”قومی مجرم“ قرار دیا تھا۔
مزید پڑھیں:پاک فوج بہادری اور قابلیت کے اوصاف کو برقرار رکھتی ہے، آرمی چیف
عدلیہ کو اپنا کردار ادا کرنے پر زور دیتے ہوئے، پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عدلیہ ہی موجودہ حکومت کے لیے پاکستان کو ”بنانا ریپبلک ” میں تبدیل کرنے میں واحد رکاوٹ ہے۔