آئی ایم ایف کا غیر یقینی معاشی صورتحال پر تشویش کااظہار

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دنیا بھر میں جاری مالیاتی بحران کے بعد عالمی معیشت خطرناک خد تک پستی کی جانب گامزن ہے،آئی ایم ایف کی جانب سے واشنگٹن میں ہونے والے اجلاس کے دوران عالمی مالیاتی ادارے نے بتایا کہ سست روی اورغیر یقینی صورتحال سے کے باعث عالمی معیشت زوال پذیر ہورہی ہے،۔ آئی ایم ایف نے پالیسی سازوں پر زور دیا ہے کہ تجارتی تنازعات کے حل تلاش کریں کیونکہ نئے بحران کا جواب دینے کے لئے وسائل بہت محدود ہیں۔

امریکا اورچین کے درمیان جاری معاشی جنگ کے باعث آئندہ سال 2020ء تک عالمی معیشت سکڑ کرمزید 0.8فیصد کم ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہاہے۔آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پالیسی سازوں کیلئے اب غلطیوں کی کوئی گنجائش نہیں ہے بلکہ حکومتوں کو باہمی تعاون کے ساتھ تناؤ کی فضاء کوختم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

پاکستان کے حوالے سے عالمی مالیاتی فنڈ کاکہنا ہے کہ مالیاتی خسارہ کم کرنے کے لئے حکومت نے اہم اقدامات اٹھائے جس سے معیشت میں بہتری آئی ہے تاہم ملک میں اقتصادی ترقی کی شرح اگلے دو سال تک 2.4 فیصد تک ہی رہنے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 13 فیصد رہے گی اور آئندہ سال بیروز گاری میں معمولی اضافہ ہوگا۔آئی ایم ایف کے ماہر معاشی امور جیان مالیسی فیرٹی نے کہا کہ پاکستانی حکام نے ملک میں درپیش مسائل کے باوجود مالیاتی خسارہ کم کرنے کے لیے اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔

آئی ایم ایف ماہرین کے مطابق 2018 میں اقتصادی ترقی 2.3 فیصد تھی جو کم ہو کر 2019 میں 1.7 فیصد ہوئی لیکن اسٹیٹ بینک کی بہتر پالیسی کی وجہ سے ایکسچینج ریٹس بہتر ہوئے جس سے ملک میں معاشی استحکام نظرآنا شروع ہوگیا ہے۔انہوںنے کہاکہ 2020 تک پاکستان کی اقتصادی ترقی کی شرح 2.4 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستانی حکومت کو خطے میں درپیش کشیدگی اور تیل کی قیمتوں سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ثابت قدمی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔آئی ایم ایف کے مطابق 20-2019 میں عالمی اقتصادی ترقی کی شرح میں اعشاریہ پانچ فیصد کمی آنے کا امکان ہے۔

دوسری جانب عالمی تجارتی تنازعات کے باعث دنیا بھر میں آٹو انڈسٹری کی فروخت میں بھی شدید کمی دیکھنے میں آئی ہے ،آئی ایم ایف کاکہنا ہے کہ تجارت سے وابستہ غیر یقینی صورتحال کا سرمایہ کاری پر منفی اثر پڑتا ہے ، 2019 میں چین کی شرح نمو 6.1 فیصد اور 2020 میں 5.8 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد عالمی معیشت ابھی تک سنبھل نہیں پائی ہے جبکہ اب دوبڑی عالمی قوتوں کے درمیان جاری رسہ کشی نے صورتحال کو مزید گمبھیر کردیا ہے، اب اگرامریکا اور چین معاشی کشیدگی کو دور نہ کرسکے تو دونوں بڑی معیشتوں کے درمیان تصادم بھی ہوسکتا ہے جو عالمی معیشت کیلئے انتہائی خطرناک بات ہوگی اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ امریکا اور چین عالمی تجارت کی راہ میں رائل رکاٹوں کو دور کرکے اور پائیدار ترقی کیلئے اپنے تنازعات کو پس پشت ڈال کر آگے بڑھیں۔

Related Posts