اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو نئی فرمائشوں کی فہرست تھما دی، حکام کا کہنا ہے کہ نئے مطالبات کا مرکزی نکتہ ریونیو شارٹ فال اور رائٹ سائزنگ کے حوالے سے ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے پاکستان سے مذاکرات میں اسٹیٹ بینک حکام اور وزارتِ خزانہ کی موجودگی میں اعلیٰ سطحی گفتگو ہوئی۔ اسلامک بینکنگ کے اقدامات اور طریقہ کار پر بات چیت بھی اس کا حصہ رہی۔اس دوران اسٹیٹ بینک کے ساتھ ڈویلپمنٹ قرض، ری فنانس ٹرانزیشن اور بینک ریزولیسن فریم ورک پر بھی گفتگو ہوئی۔
آئی ایم ایف وفد نے بینکنگ کے شعبے کیلئے خطرات کم کرنے کے اقدامات پر بھی بات چیت کی۔ مذاکرات میں کرنسی مارکیٹ، مانیٹری پالیسی اقدامات، اخراجات میں کمی کیلئے رائٹ سائزنگ کا مطالبہ کیا گیا اور مذاکرات میں شامل وزارتوں سے رائٹ سائزنگ کا اور ریونیو شارٹ فائل پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
وفد نے پاکستان کو آئندہ سہ ماہی تک کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ شارٹ فال پورا کرنے کیلئے پلان دیا جائے، ایف بی آر کمپلائنس رسک مینجمنٹ اور رسک امپروومنٹ پلان کے تحت اقدامات اٹھائے۔ آئی ایم ایف نے ٹیکس نیٹ سے باہر بڑے ریٹیلرز پر بریفنگ کے دوران ہائی رسک کیسز کی تفصیلات حاصل کیں اور ریکوری کی ہدایت بھی کی۔