گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری: اسلام آباد کے نجی اسپتالوں اور لیبارٹریوں کی جانچ پڑتال شروع

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Illegal kidney transplants: Private hospitals and labs in Islamabad under scrutiny

وفاقی حکومت کی جانب سے گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری کے انکشاف کے بعد نجی اسپتالوں اور لیبارٹریوں کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔

جیو نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق وفاقی حکام نے بتایا کہ دو نجی اسپتال گردے کی غیر قانونی پیوند کاری میں ملوث پائے گئے ہیں ، جن میں سے 95 فیصد غیر قانونی ٹرانسپلانٹ کیسز وفاقی دارالحکومت کے جی ایٹ مرکز میں واقع نجی اسپتال سے متعلق ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پشاور روڈ پر واقع ایک اسپتال گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث ہے جب کہ ایک نجی لیبارٹری اور فیڈرل ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی کے اہلکار بھی غیر قانونی ٹرانسپلانٹس میں ملوث ہیں۔

حکام نے بتایا ہے کہ انہیں گردے کی پیوند کاری سے متعلق نجی اسپتالوں سے 22 درخواستیں موصول ہوئی تھیں لیکن وہ تمام درخواستیں غیر قانونی تھیں۔ پرائیویٹ اسپتال اور لیبارٹریز لیبارٹری رپورٹس اور دیگر دستاویزات بھی جعلسازی کر رہی تھیں۔

سومال محسن کی لیک ویڈیو کے پیچھے کون ہے؟

حکام کے ایک بیان کے مطابق جیسا کہ میڈیا کا حوالہ دیا گیا ہے، اسپتالوں اور لیبارٹریوں نے جعلی رپورٹس کا استعمال کرتے ہوئے مریضوں کے قریبی رشتہ داروں کو ٹرانسپلانٹیشن کرانے سے قاصر قرار دیا ہے۔ اسلام آباد میں ہونے والے تمام آپریشنز میں کے پی کے اور پنجاب کے مریض شامل ہیں۔

اسپتال اور لیبارٹریز ڈائیلاسز سینٹرز کے امیر مریضوں کو نشانہ بناتے ہیں اور انہیں گردے کی غیر قانونی پیوند کاری کے لیے راضی کرتے ہیں۔

گردے بیچنے والے غریب افراد کو صرف چند لاکھ روپے ملتے ہیں جبکہ اسپتال اور لیبارٹریز غیر قانونی سرگرمیوں سے کروڑوں کما لیتے ہیں۔ کیس ایف آئی اے کو بھجوایا جا رہا ہے۔

Related Posts