اسلام آباد ڈپلومیٹک انکلیو میں غیر قانونی تعمیرات عروج پر پہنچ گئیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

fraudsters took over the system of housing societies In Islamabad

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد(یاسین ہاشمی )سی ڈی اے کے شعبہ بلڈنگ کنٹرول، اور ڈی ایم اے کے کرپٹ عملے کی ملی بھگت سے وفاقی دارلحکومت کے حساس ترین علاقے ڈپلومیٹک انکلیو میںغیر قانونی تعمیرات عروج پر پہنچ گئیں۔

ستارہ پلازہ کے مالک حاجی شمیم نامی شخص نے کرپٹ عملے کی ملی بھگت سے بغیر قانونی اجازت نامے حاصل کئے پلازے کے اطراف گرین بیلٹ اور قدرتی نالے کو ڈھانپتے ہوئے 36دوکانیں اور پلازہ کی چھت پر اضافی منزل تعمیر کے لیں۔

فی دکان 1لاکھ روپے سے زائد کرایہ وصولنے والے حاجی شمیم کی طرف سے اضافی تعمیرات کی اجازت نامے کے حصول کےلئے قانونی فیسیں دینے اور نقشے منظور کرانے کے برعکس ایریا میں تعینات سی ڈی اے عملے کو خوش کر کے کام چلایا جانے لگا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارلحکومت کے حساس ترین ایریا ڈپلومیٹک انکلیو میں پرائیویٹ پراپرٹی مالکان کی طرف سے غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ عروج پر پہنچ چکا ہے ۔برسوں قبل انتہائی ارزاں نرخوں پر کمرشل پلاٹ حاصل کرنے والے حاجی شمیم نامی شخص کی طرف سے الاٹ شدہ رقبہ سے کئی گناءزیادہ جگہ پر تعمیرات کر کے کروڑوں روپے کرائے کی مد میں منافع حاصل کیا جا رہا ہے ۔

ان غیر قانونی تعمیرات سے سرکاری خزانے میں ایک پائی بھی جمع نہیں کرائی گئی ہے ۔ڈپلومیٹک انکلیو میں جہاں دنیا بھر کے فارن مشن اور ایمبیسیز قائم ہیں وہیں سرکار کی طرف سے گزشتہ دورانیہ میں انتہائی ارزاں نرخوں پر انتہائی پر کشش لوکیشن کے حامل کمرشل پلاٹ بیچے جانے سے جہاں ایک طرف حساس نوعیت کے حامل اس ایریا میں سیکورٹی خدشات جنم لے چکے ہیں وہیں دوسری طرف انہیں پرائیویٹ پراپرٹی مالکان کی طرف سے اس حساس ترین ایریا میں الاٹ جگہ اراضی سے زائد ایریاز پر غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

مزید پڑھیں: نوجوان کرکٹر اورنگزیب خان خٹک پی ایس ایل 5 سے غربت کے باعث آؤٹ

دستیاب تفصیلات کے ڈپلومیٹک انکلیو میں یونیسیف کے آفس کے قریب موجود کمرشل ایریا میں قائم ستارہ پلازہ مالکان نے سی ڈی اے عملے کی ملی بھگت سے پلازہ کے اطراف موجود گرین بیلٹ پر قبضہ جماتے ہوئے نہ صرف36کے قریب اضافی دکانیں تعمیر کر لی ہیں بلکہ محکمہ سے منظور شدہ نقشے کے برعکس اضافی منزل تعمیر کرتے ہوئے اضافی منزل پر جم خانہ بھی تعمیر کر لیا ہے ۔

انتہائی اہمیت کے حامل اس ایریا میں چھوٹی سے چھوٹی دکان کا ماہانہ کرایہ ایک لاکھ روپے سے زائد بتاےا جاتا ہے۔جبکہ سرکاری اراضی پر قائم ان غیر قانونی تعمیرات کا سرکاری خزانے کو ایک ٹکہ کا بھی فائدہ نہیں ہو رہا ۔

ذرائع اس امر کی تصدیق کرتے ہیں کہ علاقے میں تعینات وفاقی ترقیاتی ادارے کے بلڈنگ کنٹرول سیکشن کے کرپٹ اہلکاران ان غیر قانونی تعمیرات کے عوض بھاری فوائد حاصل کر رہے ہیں۔

ایم سی آئی کا ڈائریکٹوریٹ آف میونسپل ایڈمنسٹریشن کاعملہ بھی ان غیر قانونی تعمیرات کو تحفظ فراہم کرنے میں پیش پیش ہے ۔وفاقی دارلحکومت سمیت ملک بھر سے غیر قانونی قبضہ کی گئی زمینوں کو واگزار کرانے کی پاکستان تحریک انصاف کی دعویدار وفاقی حکومت کی ڈپلومیٹک انکلیو جیسے اس حساس ایریے میں جاری ان غیر قانونی تعمیرات پر خاموشی بھی پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت کے بلند و بانگ دعووںکی قلعی کھول رہی ہے۔

سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضہ جمانے والے ستارہ پلازہ کے مالک حاجی کے شمیم سے رابطہ کرنے پر انہوں نے اقرار کیا کہ ان کے پارٹنرز کی طرف سے پلازہ کے اطراف اور اوپر بغیر سرکاری اجازت نامے کے اضافی تعمیرات کی گئی ہیں ۔

حاجی شمیم کا کہنا تھاان کے پاس پلازہ کے 60فیصد شیئرز ہیں جبکہ باقی تین پاریٹیاں بقیہ شیئرز کی برابرکی مالک ہیں ۔انہوں نے اس امر کی بھی تصدیق کی کہ ستارہ پلازہ کی چھت پر قائم کیا جانے والے جم بھی غیر قانونی ہے اور اس کی تعمیر کے لئے سی ڈی اے اسے پیشگی کوئی اجازت نامہ نہیں لیا گیا ہے ۔

چیئرمین سی ڈی اے عامر علی احمد نے رابطہ کرنے پر موقف اپناےا کہ انہیں ڈپلومیٹک انکلیو میں بغیر اجازت نامے غیر قانونی تعمیرات بابت آگاہی نہیں ۔اس بابت میڈیا کی نشاندہی پر ضرور کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

تا ہم میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیزنے علاقے میں جاری غیر قانونی تعمیرات رکوانے میں اپنی ناکامی پر موقف دینے کے لئے بارہا رابطہ کرنے کے باوجود اپنا موبائل نمبر 03008552552اٹینڈ نہیں کیا ، تاہم اگر وہ اس بابت اپنا موقف دینا چاہیں تو ادارے ضرور شائع کرے گا ۔۔

Related Posts