عدالت نے اسلام آباد کے تمام اسکولز میں بچوں سے مارپیٹ پر پابندی عائد کردی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عدالت نے اسلام آباد کے تمام اسکولز میں بچوں سے مارپیٹ پر پابندی عائد کردی
عدالت نے اسلام آباد کے تمام اسکولز میں بچوں سے مارپیٹ پر پابندی عائد کردی

اسلام آباد: عدالت نے  وفاقی دارالحکومت کے تمام اسکولز میں بچوں سے مارپیٹ پر پابندی عائد کرتے ہوئے  حکم دیا ہے کہ بچوں پر تشدد بند کیا جائے۔

بچوں پر تشدد پر پابندی لگانے کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں مشہورومعروف گلوکار شہزاد رائے نے جمع کرائی  تھی جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے آج سماعت کی۔

گلوکار شہزاد رائے کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں بچوں پر تشدد کے واقعات کم نہیں ہوسکے۔ چند روز قبل لاہور میں بھی ایسا واقعہ پیش آیا۔ حنین بلال نامی بچے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

قانون سازی کے حوالے سے چیف جسٹس نے کہا کہ  قومی اسمبلی نے اس معاملے پر کوئی بل بھی منظور کیا ہے۔ اس پر درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ قانون سازی نہ ہونے کی وجہ سیاسی معاملات ہیں۔

درخواست گزار کے مؤقف پر کارروائی کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ اسلام آباد کے تمام اسکولوں میں بچوں پر تشدد فوری طور پر روکا جائے۔

ہائی کورٹ نے وزارتِ داخلہ کو ہدایت کی کہ آرٹیکل 14 کے تحت بچوں پر تشدد کی روک تھام کی جائے۔ بعد ازاں مقدمے میں نامزد تمام فریقین کو نوٹس جاری کردئیے گئے۔

مقدمے میں سیکریٹری داخلہ و سیکریٹری قانون کے ساتھ ساتھ سیکریٹری تعلیم، انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس اور سیکریٹری برائے انسانی حقوق کو بھی فریق بنایا گیا ہے جنہیں نوٹس جاری کیے گئے۔ 

نوٹسز میں عدالت نے فریقین کو ہدایت کی کہ بچوں پر تشدد کے حوالے سے اپنا جواب دو ہفتوں کے اندر جمع کرائیں جس کے بعد  اسلام آباد ہائی کورٹ نے مقدمے کی سماعت 5 مارچ تک ملتوی کردی۔ 

Related Posts