الیکشن کمیشن تعیناتیاں: عدالت نے درخواستوں پر سماعت 15 جنوری تک ملتوی کردی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

الیکشن کمیشن تعیناتیاں: عدالت نے درخواستوں پر سماعت 15 جنوری تک ملتوی کردی
الیکشن کمیشن تعیناتیاں: عدالت نے درخواستوں پر سماعت 15 جنوری تک ملتوی کردی

عدالت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے 2 ممبران کی تقرریوں پر دائر کردہ درخواستوں پر سماعت 15 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے حکومت کو مزید مہلت عطا کردی ہے۔ 

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن ممبران تعیناتیوں پر دائر درخواستوں کی سماعت کی۔ معزز جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں 22 کروڑ عوام  ہیں، کیا کوئی قابل انسان نہیں مل سکتا؟

قومی اسمبلی کے لیگل ایڈوائزر لطیف یوسف زئی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ دھند کے باعث گزشتہ روز  پارلیمانی کمیٹی کے آخری اجلاس میں کم اراکین شریک ہوئے جبکہ یہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی رولز کا ہے۔ 

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آئندہ سماعت تک معاملہ حل ہونے کی صرف امید کی جاسکتی ہے۔ہر نئی پارلیمانی کمیٹی کام کے رولز خود طے کرسکتی ہے۔ رولز کی حیثیت مستقل نہیں ہے۔ کیا موجودہ پارلیمانی کمیٹی نے ایسے کوئی رولز بنائے؟

معزز چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کروڑوں عوام کی نمائندہ پارلیمنٹ سے غلطی کی توقع نہیں رکھتے، اگر حکومت اور اپوزیشن مل کر 1 بندہ نہ ڈھونڈ پائے تو اس سے کوئی اچھا تاثر قائم نہیں ہوگا۔

جج اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ اتفاقِ رائے نہ ہونے کی صورت میں نئے نام تجویز کیے جاسکتے ہیں۔ چاہتے ہیں آئندہ سماعت تک عوام کو الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری پر کوئی خوشخبری سنائی جائے۔

بعد ازاں عدالت نے سماعت 15 جنوری تک ملتوی کردی اور حکومت کو مزید مہلت عطا کرتے ہوئے ہدایت کی کہ معاملے پر جلد اتفاقِ رائے کی کوئی صورت پیدا کی جائے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف الیکشن کمشنر اور ممبرانِ الیکشن کمیشن کی تقرری کے قواعد و ضوابط میں تبدیلی کو چیلنج کردیا گیا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں آج درخواست گزار محمود اختر نقوی نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تقرری کے رولز میں تبدیلی کو چیلنج کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ تقرری پارلیمنٹ کے دو تہائی اکثریتی طریقے سے کی جائے۔

مزید پڑھیں: ممبرانِ کمیشن تقرری  رُولز میں تبدیلی سپریم کورٹ میں چیلنج

Related Posts