بیشتر خودکش حملوں کی کارروائی میں افغان شہری ملوث تھے۔خیبر پختونخوا پولیس

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پشاور: خیبر پختونخوا پولیس کے سربراہ اختر حیات خان نے کہا ہے کہ بیشتر خودکش حملوں کی کارروائی میں افغان شہری ملوث تھے اور حالیہ بڑے بڑے خودکش حملے بھی افغان دہشت گردوں نے کیے۔

تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کے دوران آئی جی خیبر پختونخوا پولیس اختر حیات خان نے کہا کہ دہشت گردی کی بیشتر کارروائیاں افغان شہریوں نے کیں۔ بڑی کارروائیوں میں افغانی ملوث تھے۔ پشاور پولیس لائن اور ہنگو مسجد خودکش حملے بھی افغانیوں نے کیے۔

یہ بھی پڑھیں:

چمن بارڈر پر بلا اشتعال فائرنگ سے 2 پاکستانی شہری جاں بحق

گفتگو کے دوران آئی جی اختر حیات خان نے کہا کہ علی مسجد اور باجوڑ حملے میں بھی افغان خودکش بمبار ملوث تھے۔ خیبر پختونخوا میں 75فیصد خودکش حملے افغان شہریوں نے کیے جس کا انکشاف حملہ آوروں کے فنگر پرنٹس سے ہوا جبکہ افغانی دیگر جرائم میں بھی ملوث ہیں۔

آئی خیبر پختونخوا نے کہا کہ بھتہ خوری کے جرم میں بھی مقامی اور افغان شدت پسندوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ رواں برس بھتے کے 76 کیسز سامنے آئے، 49 کیسز کا سراغ لگایا گیا۔ پشاور کی بڑی کاروباری شخصیت کی بھتہ کالز کا سراغ بھی لگایا جاچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھتہ خوروں کو ہم نے مہمند، باجوڑ اور چترال بھی گرفتار کیا۔ جنوبی اضلاع کے مقامی ٹھیکیداروں سے بھی بھتہ وصول کرنے والوں کو پکڑ لیا گیا ہے۔ کے پی کے پولیس کی کارکردگی کے باعث بھتے کی کالز کم ہوئی ہیں۔ 

 

Related Posts