دوحا:افغان طالبان رہنما سہیل شاہین کا افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا سے متعلق بیان میں کہنا ہے کہ تمام غیر ملکی فوجیوں کو مقررہ تاریخ تک افغانستان سے جانا ہوگا ورنہ ردعمل دیں گے۔
قطر میں طالبان سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں کہا کہ افغانستان سے غیرملکی فوجی انخلا کے بعد فوجی کانٹریکٹر سمیت غیر ملکی افواج کو افغانستان میں نہیں رہنا چاہئے۔
سہیل شاہین نے کہاکہ دوحا معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی تو اس پر ردعمل دیں گے اور حتمی فیصلہ طالبا ن قیادت کا ہو گا۔
انہوں نے کہاکہ طالبان غیر ملکی فوجی قوتوں کے خلاف ہیں لیکن سفارت کاروں، این جی اوز، سفارتخانے اور ان میں کام کرنے والوں کے خلاف نہیں ہیں، طالبان ان کے لیے کوئی خطرہ نہیں بنیں گے۔
افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے اور انہوں نے بغیر لڑے ہی بدخشاں کے متعدد اضلاع کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جبکہ سیکڑوں افغان فوجی ہتھیار ڈال کر پڑوسی ملک تاجکستان فرار ہوگئے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق افغانستان کے شمالی صوبہ بدخشاں میں طالبان تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے سرحد کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ تاجکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے بتایا کہ مزید 300 سے زائد افغان فوجی سرحد عبور کرکے تاجکستان میں داخل ہوگئے ہیں۔
جنہیں انسانیت کے ناطے پناہ دی گئی ہے۔اپریل کے وسط میں جب سے امریکی صدر جوبائیڈن نے افغانستان کو ہمیشہ کی جنگ قرار دیتے ہوئے وہاں سے واپسی کا اعلان کیا ہے تب سے طالبان تیزی سے ملک میں غالب آتے جارہے ہیں۔
تاہم بدخشاں میں فتوحات اس لیے غیر معمولی نوعیت کی حامل ہیں کہ یہ امریکا کے اتحادی سرداروں کا ہمیشہ سے مضبوط گڑھ رہا ہے، جنہوں نے 2001 میں طالبان کو شکست دینے میں امریکا کی مدد کی تھی۔
اب طالبان کا ملک کے 421 اضلاع میں سے ایک تہائی پر قبضہ ہوچکا ہے۔بدخشاں کونسل کے رکن محب الرحمن نے افغان فوج پر افسوس کرتے ہوئے کہا کہ طالبان بغیر لڑے ہی جنگ جیت رہے ہیں۔
کیونکہ افغان فوج بددلی اور مایوسی کا شکار ہے اور بغیر لڑے ہتھیار ڈال کر راہ فرار اختیار کررہی ہے، گزشتہ 3 روز میں طالبان نے 10 اضلاع پر قبضہ کیا جن میں سے 8 اضلاع بغیر لڑے ہی فتح کرلیے۔
سیکڑوں افغان فوجی، پولیس اہلکار اور خفیہ ایجنسیوں کے افسران اپنی فوجی چوکیاں چھوڑ کر تاجکستان یا بدخشاں کے صوبائی دارالحکومت فیض آباد فرار ہوگئے ہیں، بلکہ اب فیض آباد بھی چھوڑ کر کابل جارہے ہیں۔
علاوہ ازیں برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق طالبان نے امریکا اور نیٹو کو خبردار کیا کہ ستمبر میں انخلا کی حتمی مدت کے بعد کوئی غیرملکی فوجی افغانستان میں نہیں رہنا چاہیے وگرنہ اس کی جان محفوظ نہیں ہوگی۔