تہران: ایران کے سابق جج ابراہیم رئیسی نے رواں برس جون میں منعقدہ انتخابات میں نمایاں کامیابی حاصل کرکے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایران میں کٹر اور قدامت پسند سمجھے جانے والے جج ابراہیم رئیسی نے جمعرات کے روز اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ قبل ازیں صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کے خواہش مند متعدد امیدوار نااہل قرار دے دئیے گئے۔
جون کے دوران ایرانی صدارتی انتخابات میں ووٹنگ کی شرح بھی انتہائی کم ریکارڈ کی گئی۔ ابراہیم رئیسی نے اسلامیہ جمہوریہ ایران کے سرکاری مذہب، انتظامیہ اور آئین کی حفاظت کا عہد کرتے ہوئے عہدے کا حلف اٹھایا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق تقریبِ حلف برداری میں افغانستان کے صدر اشرف غنی، عراقی صدر اور یورپی یونین کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل انرکی مورا نے شرکت کی۔ اس موقعے پر حماس کے لیڈر اسماعیل ہانیہ اور حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری بھی موجود تھے۔
عالمی میڈیا کے مطابق ابراہیم رئیسی کے عہدۂ صدارت سنبھالنے کے وقت ایران بڑے پیمانے پر معاشی و اقتصادی مشکلات کا شکار ہے جن میں امریکا کی طرف سے عائد کی گئی پابندیاں اور داخلی و خارجی سطح پر چیلنجز شامل ہیں۔
اس سے قبل منگل کے روز تقریر کرتے ہوئے نئے صدر ابراہیم رئیسی نے امریکا کی عائد کردہ پابندیوں کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم پابندیاں ختم کروانے کی کوشش کریں گے۔ ملکی معیشت کو غیر ملکیوں کے تابع نہیں ہونے دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت، نوسالہ بچی سے مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی، لاش کو جلا دیا گیا