اسلام آباد:چیمبر آف کامرس کے کوآپریٹ ممبر سید ندیم منصور کا کہنا ہے کہ ممبرز کی رسائی چیمبر تک نہیں ہے،جس کی خاطر میں اپوزیشن کا کردار ادا کر رہا ہوں کیونکہ میرے جو ووٹرز ہیں سپوٹرز ہیں انہوں نے مجھے بہت سپورٹ کیا ہے۔
ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سید ندیم منصور کا کہناتھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ میں ان کا نمائندہ ہوں میں الیکشن نہیں جیت سکا اس کی وجہ یہ ہے کہ چیمبر میں دو مخصوص گروپس ہیں یہ دونوں گروپس پینل ووٹ ملا کر جیت جاتے ہیں۔
اس کے باوجود میں نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑا اور بہت زیادہ ووٹ لیے،یعنی میں نے سب سے زیادہ 105 ووٹ لیے ہیں میرے اپوزیشن میں آنے کا مقصد ہے کہ یہاں جو کرپشن ہو رہی ہے اس کو بے نقاب کروں۔
لوگ میرے ساتھ ہیں 36 سال سے جو گروپس بیٹھے ہوئے ہیں،اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں پر میرٹ نام کی کوئی چیز نہیں،باپ بیٹا داماد سمدھی سارے رشتے یہاں آپ کو ملیں گے،موروثی سسٹم بنایا ہوا ہے،جو حقیقی امیدوار ہیں اورپڑھے لکھے ہیں،ان کو یہ گروپس آگے نہیں لاتے۔
آج تک آڈٹ رپورٹ کبھی نکلی نہیں تھی،میں نے پہلی مرتبہ بطور اپوزیشن آڈٹ رپورٹ نکالی اور یہ رپورٹ مصدقہ ہے،کرونا وائرس وباء کے دوران سارے کاروبار بند تھے،ہر چیز بند تھی،لیکن چیمبر دن رات محنت کر رہا تھا۔
انہوں نے 53لاکھ کے کھانے کھائے ہیں،اسٹیشنری کی مد میں 30 لاکھ روپے استعمال کیے ہیں، انہوں نے 37 لاکھ روپے کی ٹرلیولنگ بھی کی ہے،آڈٹ رپورٹ بتاتی ہے جنریٹر مینٹیننس پردس لاکھ روپے لگادیئے۔
مزے کی بات تو یہ ہے کہ عدالتیں میں بھی بند تھی اس کے باوجود انہوں نے 14 لاکھ روپے لیگل فنڈز کی صورت میں استعمال کیے سمجھ نہیں آتی کہ یہ ہو کیا رہا ہے؟جب میں ان سے اس حوالے سے پوچھتا ہوں تو یہ ناراض ہو جاتے ہیں۔
یہ ساری چیزیں ان کو بتانا پڑے گی،میں وہ آدمی ہوں جو ان سے یہ تمام چیزوں کے بارے میں پوچھتا ہوں، سیٹ لینا میرا مقصد نہیں میرا مقصد صحت مند اپوزیشن کرنا ہے،میرا مقصد کو نہ ان کو نیچا دکھانا اور نہ ہی کچھ اور میرے عزائم ہیں۔
مزید پڑھیں: روپے کی قدرکم کرنے کے فوائد کم اورنقصانات زیادہ ہیں،میاں زاہد حسین