مظلوم خواتین کو بااختیار بنانے اور ناانصافی کے خلاف جنگ کو اپنی زندگی کا مقصد بنانے والی نامور کلاسیکل ڈانسر نے نفرت پھیلانے والوں اور لعل شہباز قلندر کے مزار پر دہشت گردی کی واردات میں 85 افراد کی جان لینے والوں کواپنے رقص کے ذریعے امن کا پیغام دیا۔
ایک سماجی کارکن اور تحریک نسواں کی بانی کی حیثیت سے انہوں نے عورت مارچ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان کے اس کامیاب سفر کا احوال پیش خدمت ہے۔
ایم ایم: کلاسیکل رقص کی طرف کس چیز نے راغب کیا؟