نیویارک: سابق افغان صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ کابل سے فرار کا فیصلہ چند منٹوں میں کیا گیا، پرتشدد بغاوت، سیاسی معاہدہ نہیں، کابل کو بچانے کیلئے قربانی دی، مجھے قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے۔
بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھاکہ 15 اگست 2021 کی صبح کوئی گمان نہیں تھا کہ یہ افغانستان میں ان کا آخری دن ہو گا تاہم طالبان کے کابل پر حملے کے بعد حکومت ٹوٹ گئی تھی۔
افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی نے کابل سے فرار ہونے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ “منٹوں” میں کر لیا گیا تھا اور وہ ٹیک آف کرنے تک نہیں جانتے تھے کہ وہ ملک چھوڑ رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے مشیر حمد اللہ محب خوفزدہ تھے۔ اس نے مجھے دو منٹ سے زیادہ نہیں دیااگر میں سخت موقف اختیار کرتا ہوں تو سب مارے جائیں گے۔
مزید پڑھیں:افغانستان میں طالبان حکومت نے آزاد الیکشن کمیشن کو تحلیل کردیا