کسی کا وائس میسج بغیر اجازت پھیلانا کیسا ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سوال: آج کل لوگ اپنے فون میں دوست احباب یا کسی سے بھی بات کرتے ہوئے ریکارڈنگ کرلیتے ہیں، پھر ایک کو دوسرے کی بات چیت سناتے ہیں اور اس سے فتنہ فساد پھیلاتے ہیں۔

معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا یہ حرکت اخلاقی طور پر غلط ہے یا نہیں؟ نیز کیا یہ حرکت خیانت میں بھی شمار ہوگی یا نہیں؟

جواب: آپس کی باتیں اور معاملات، چاہے آمنے سامنے ہوں، خط و کتابت کے ذریعے ہوں، یا موبائل اور ٹیلی فون پر ہوں، یہ سب راز کہلاتے ہیں اور یہ مجلس میں شریک شخص کے پاس امانت ہوتے ہیں، جس کو شرکائے مجلس کی اجازت کے بغیر دوسروں کو بتانا خیانت ہے، اور دوسروں کو بتلاکر فساد پھیلانا چغل خوری ہے۔
حدیث شریف میں آتا ہے کہ حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ کیا میں تمہیں روزہ، نماز اور صدقہ کا اعلی و افضل درجہ نہ بتلاؤں؟ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے عرض کیا: کیوں نہیں یا رسول اللہ ﷺّ! آپ ﷺ نے فرمایا کہ لوگوں کے ساتھ معاملات کو سنوارنا اور ان میں صلح کرانا (کیونکہ) لوگوں میں (مزید) فساد کرانا (لگائی بجھائی کرکے) دین ہی کا صفایا کر دیتا ہے، جس طرح اُسترہ سر سے بالوں کا صفایا کر دیتا ہے۔
ایک مسلمان تو دوسرے مسلمان کی جان و مال، عزت و آبرو کا خیال رکھتا ہے۔
حدیث شریف میں آتا ہے کہ
مسلمان، مسلمان کے لیے آئینہ ہے اور مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے کہ اس کے نقصان کو اس سے روکتا ہے، (اس کے جان ومال کی حفاظت کرتا ہے۔) اور اس کی پیٹھ پیچھے اس کا دفاع کرتا ہے۔
اس لیے بلا اجازت فون کال کو ریکارڈ کرنا شرعاً و اخلاقاً درست نہیں ہے، اور خیانت ہے، ایسی غیر اخلاقی حرکت سے اجتناب کرنا چاہیے، البتہ اگر دورانِ گفتگو کسی بات کا تعلق کسی کے جان و مال کے نقصان یا آبرو ریزی سے متعلق ہو اور قوی ندیشہ ہو کہ یہ شخص اس متعلقہ شخص کو نقصان پہنچاسکتا ہے، تو اس متعلقہ شخص کو نقصان سے بچانے کے لیے بتایا جاسکتا ہے اور اس کو ریکارڈنگ سنائی جاسکتی ہے، لیکن اس موقع پر بھی اس کی عام تشہیر اور جس کی بات ریکارڈ کی گئی ہے، اس کی تذلیل جائز نہیں ہے۔

یہی حکم واٹس ایپ پر موصول ہونے والے وائس میسجز کا بھی ہے۔ بسا اوقات واٹس ایپ کے گروپس میں کسی ایک ممبر کا کوئی وائس نوٹ آتا ہے تو ایسے کسی وائس میسج کو بھی بغیر اجازت پھیلانا ناجائز عمل ہے۔ واللہ اعلم

Related Posts