ایرانی حمایت یافتہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے اگر اسرائیل نے مسجد اقصی کی حیثیت اور شناحت بدلنے کی کوشش کی تو یہ خطے کے لیے دھماکہ خیز ہو گی۔ مسجد اقصی کے خلاف اقدامات کا رد عمل صرف فلسطین کے اندر سے نہیں آئے گا باہر سے بھی ہو گا۔
حزب اللہ کے سربراہ کا یہ بیان اسرائیل کے انتہاپسندی کی شہرت کے حامل وزیر بین گویر کے مسجد اقصی کے منگل کے روز مسجد اقصی میں جانے اور اس کی بے حرمتی کی خبروں کے بعد کیا گیا ہے۔ بین گویر نے مسجد اقصی کے بارے میں یہ بھی کہہ رکھا ہے یہ صرف مسلمانوں مسجد نہیں ہے بلکہ یہودیوں کی بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انتہا پسند وزیر کی حرکت اسرائیل کے گلے پڑگئی، امریکا بھی ناراض، سلامتی کونسل اجلاس کل طلبب
بین گویر کے مسجد اقصی کے دورے پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے ۔ نیتن یاہو کے دفتر نے مسجد اقصی کے سٹیٹس کو کے بارے میں ایک بیان میں کہا ہے کہ مسجد اقصی کی موجودہ حیثیت صرف مسلمانوں کو مسجد صرف مسلمانوں کی عبادات کے لیے ہے۔ تاہم ان کی کابینہ کے اہم ترین وزرا مسجد اقصی سمیت پورے یروشلم کو یہودیانے کا ایجنڈا لے کر آئے ہیں۔