حماس اور اسرائیل کے مابین 4 روزہ جنگ بندی، شہیدفلسطینیوں کی تعداد 14500ہوگئی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حماس اور اسرائیل

حماس اور اسرائیل کے مابین 4روزہ عارضی جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا جبکہ اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 14ہزار500 تک جا پہنچی۔

تفصیلات کے مطابق اسرائیل اور حماس کے مابین 7اکتوبر سے جاری جنگ کے دوران 14ہزار 500فلسطینیوں کو شہید کیا گیا جن میں ایک بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جبکہ بمباری سے ہسپتال، مکانات اور اسکولز تباہ ہوگئے۔

اسرائیل اور حماس قیدیوں کا تبادلہ کیسے کریں گے؟

قطری حکام نے حماس اور اسرائیل کے جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات جاری کردیں۔ حماس نے 50 یرغمالی چھوڑنے کے بدلے 4روزہ جنگ بندی پر اتفاق کیا۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل 150فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہا کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

غزہ کا مستقبل کیا ہوگا؟

عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط کے مطابق اسرائیلی فورسز کے ٹینک غزہ کا محاصرہ ختم کردیں گے۔ غزہ میں خوراک، ایندھن اور طبی امداد کے ٹرک لے جانے کی اجازت دی جائے گی۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے جنگ بندی کے اختتام پر حماس پر اپنے حملے تیز کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کا فیصلہ مشکل تھا۔ ہم ڈرونز کو دن میں صرف 6 گھنٹوں کیلئے بند کریں گے۔

جنگ بندی کے اعلانات کے باوجود بھی اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ تھم نہ سکا۔ غزہ میں اسرائیلی طیاروں نے ہسپتالوں اور پناہ گزین کیمپس پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 200 مزید فلسطینی شہید ہوگئے۔عالمی برادری نے عارضی جنگ بندی کا خیر مقدم کیا ہے۔

Related Posts