سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی کراچی بھر میں بھنی ہوئی مچھلی کے اسٹالز پر گاہکوں کا رش بڑھ جاتا ہے تاہم طارق روڈ پر گرلڈ فش بنانے والوں کا کہنا ہے کہ ہمارے ہاں جو مچھلی دستیاب ہے، وہ آپ کو کراچی بھر میں کہیں اور سے نہیں ملے گی۔
طارق روڈ کراچی کے پوش علاقوں میں سے ایک ہے جہاں ماموں فش گرل کے نام سے گرلڈ فش فروخت کی جارہی ہے۔ ماموں فش گرل والوں کا کہنا ہے کہ ہمارے ہاں دستیاب بغیر کانٹے کی مچھلیاں دیگر مچھلی فروشوں کے مقابلے میں منفرد ہیں۔
ماموں فش گرل والوں کا کہنا ہے کہ ہمارے ہاں ریڈ اسنیپر اور وائٹ سیل مین دستیاب ہے۔ کراچی میں کسی سے کہیں کہ بون لیس ریڈ اسنیپر چاہئے تو وہ دوسری مچھلیاں دکھا رہے ہوتے ہیں۔ اوریجنل ریڈ اسنیپر ہم ہی فروخت کر رہے ہیں۔
فش گرل والوں کا کہنا ہے کہ ہم مشکے اور کروکر کی بون لیس فش بھی فروخت کر رہے ہیں۔ گرلڈ فش میں کلر یا کیمیکل استعمال نہیں کیا جاتا بلکہ نامیاتی (اورگینک) مصالحہ جات استعمال کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے باسی اور تازہ مچھلی کی پہچان بھی بتائی۔
ان کا کہنا ہے کہ تازہ اور باسی مچھلی کی پہچان کیلئے اس کی آنکھیں دیکھیں۔ اگر آنکھوں سے مچھلی تازہ دکھائی دیتی ہے تو تازہ ہے، ورنہ باسی۔ مچھلی ہمیں 1600 روپے فی کلو پڑتی ہے جو ہم 1800 روپے فی کلو گرلڈ فروخت کرتے ہیں۔
سستی مچھلی فروخت کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے ماموں فش گرل والے (اسلم صاحب) نے کہا کہ ہم سستی مچھلی اس لیے فروخت کرتے ہیں تاکہ لوگ خوش ہوجائیں۔ دکان پر اتنا رش ہوتا ہے کہ بعض اوقات آرڈر پورے کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔
ریڈ اسنیپر اور وائٹ سیل مین 2 ہزار 500 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہوتی ہے۔ لوگ یہاں بیٹھ کر گرلڈ فش کا لطف اٹھاتے ہیں اور اپنے دوست احباب اور رشتہ داروں کیلئے پیک کروا کر بھی لے جاتے ہیں جو سردیوں کی خاص سوغات سمجھی جاتی ہے۔