اسحاق ڈار کے غیر ملکی اثاثوں سے بھی شریک ملزمان کے تعلق کا کوئی ثبوت نہیں ملا، تفتیشی افسر

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

IHC stops NAB from putting Ishaq Dar's house on auction
IHC stops NAB from putting Ishaq Dar's house on auction

اسلام آباد: سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں تفتیشی افسر نادر عباس نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کے غیر ملکی اثاثوں سے بھی شریک ملزمان کے تعلق کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی ۔ ریفرنس کے آخری گواہ تفتیشی افسر نادر عباس پر وکیل صفائی قاضی مصباح نے جرح کی۔

شریک ملزمان نعیم محمود اور منصور رضا رضوی احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے ۔ دور ان سماعت شریک ملزم سعید احمد کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کر دی ۔عدالت نے سابق صدر نیشنل بنک سعید احمد کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی ۔

وکیل صفائی قاضی مصباح کی تفتیشی افسر نادر عباس پر جرح جاری کی گئی نادر عباس نے کہاکہ اسحاق ڈار کے غیر ملکی اثاثوں سے بھی شریک ملزمان کے تعلق کا کوئی ثبوت نہیں ملا،وکیل صفائی نے کہاکہ نیب تفتیشی افسر یہ بھی جاننے سے قاصر رہا کہ 44ہزار ڈالرز کا بینیفشری اسٹیو کون تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار سے 50 کروڑ روپے نقد اور جائیداد کی ریکوری کی، چیئرمین نیب

وکیل صفائی قاضی مصباح نے کہاکہ مارچ 1995کو 20لاکھ 48ہزار ڈالرز جس شخصیت کے اکاونٹ میں منتقل ہوئی اس سے تفتیش کی گئی؟ نیب تفیشی افسر نے بتایاکہ یہ حصہ میری تحقیقات کا نہیں بلکہ جے آئی ٹی رپورٹ کا ہے۔نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی نے قاضی مصباح کے سوالات پر اعتراض اٹھایا ۔

نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی نے کہاکہ ایک اشتہاری ملزم جو مفرور ہے ان سے متعلق دیگر ملزمان کے وکیل کیسے سوال کر سکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جس اشتہاری ملزم نے اپنا وکیل ہی نہیں کروایا ہوں تو وکیل صفائی ان کو لے کر جرح میں کیسے سوالات کر سکتے ہیں۔

وکیل صفائی قاضی مصباح نے کہاکہ کیا ان بنک اکاونٹس سے شریک ملزمان کا کوئی تعلق ثابت ہوا؟نادر عباس نے کہاکہ عبوری ریفرنس میں شریک ملزم نعیم محمود اور منصور رضا رضوی کا بنک اکائونٹس سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا، جے آئی ٹی کے ریکارڈ میں بھی منصور رضارضوی کیخلآف کوئی ریکارڈ نہیں ملا۔

Related Posts