وفاقی حکومت نے رئیل اسٹیٹ پر عائد تین فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
بدھ کے روز سامنے آنے والی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔
یہ ٹیکس جولائی 2024ء میں نافذ کیا گیا تھا، جو کسی بھی پلاٹ کی پہلی فروخت پر وصول کیا جا رہا تھا تاہم 10 ماہ بعد اب اس کو واپس لینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سینئر حکام نے اس فیصلے کی تصدیق کی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ ڈیوٹی فائلرز پر 3 فیصد اور نان فائلرز پر 5 فیصد کے حساب سے عائد کی گئی تھی تاہم اب دونوں کیٹیگریز سے اسے مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ایف بی آر کی جانب سے ایک سمری ارسال کی جا چکی ہے۔
ایف بی آر کے ترجمان ڈاکٹر نجیب میمن کے مطابق، اس ایکسائز ڈیوٹی کو ختم کرنے کے لیے جلد قانون سازی کی جائے گی۔ وزیر خزانہ نے اس سمری کی منظوری دے دی ہے، اور جلد ہی اسے وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں ذرائع کے مطابق حکومت نے سالانہ ایک کروڑ روپے سے زائد آمدن پر عائد 10 فیصد سرچارج کو بھی نئے مالی سال سے ختم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حکومت تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بوجھ کم کرنے کے لیے مختلف امکانات پر غور کر رہی ہے تاہم ان تمام اقدامات کا انحصار آئی ایم ایف کی منظوری پر ہوگا۔