اسلام آباد: حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان بات چیت کا دوسرا دور آج پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا، جس میں پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم اپنے مطالبات تحریری شکل میں پیش کرنے کی توقع رکھتی ہے۔
پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ کمیٹی آج فیصلہ کرے گی کہ وہ حکومت کو اپنے مطالبات کا تحریری مسودہ فراہم کرے گی۔
انہوں نے کہا، “ہمارے دو ابتدائی مطالبات حکومت کے سامنے ہیں، ہم مزید کیا تحریری شکل میں حکومت کے سامنے پیش کریں گے؟”انہوں نے مزید سوال کیا، “ہم جاننا چاہتے ہیں کہ حکومت کو کس حد تک اختیارات حاصل ہیں۔ اگر حکومت کے پاس عدالتی کمیشن تشکیل دینے کا حقیقی اختیار ہے تو یہ بھی وضاحت ہونی چاہیے۔”
پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان آج ہونے والی ملاقات، مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے کی توقع کی جا رہی ہے۔
یہ ملاقات ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگی۔ پی ٹی آئی نے آج کی بات چیت کے لیے دو مطالبات پیش کیے ہیں، جن میں زیر حراست سیاسی قیدیوں کی رہائی اور 9 مئی 2023 اور 26 نومبر کے واقعات کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کا قیام شامل ہے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف کئی مقدمات درج ہیں جن میں بدعنوانی، دہشت گردی، اور حکومت کے خلاف اشتعال انگیزی کے الزامات شامل ہیں۔
ان کی گرفتاری کے بعد 9 مئی 2023 کو ملک بھر میں شدید مظاہرے ہوئے، جس کے نتیجے میں امن و امان کی صورتحال بگڑ گئی۔یہ مقدمات ان کی سیاسی زندگی پر گہرے اثرات ڈال سکتے ہیں اور اس وقت ملک کی سیاست میں ایک اہم موضوع بنے ہوئے ہیں۔