سردی میں بجلی کی کھپت بڑھانے کے لیے وفاقی حکومت بجلی کے نرخوں میں 7 سے 8 روپے فی یونٹ تک کمی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت یکم دسمبر 2024 سے 30 اپریل 2025 تک تمام صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں 7 سے 8 روپے فی یونٹ تک کمی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یہ اقدام گھریلو طلب کو بڑھانے اور بجلی کی کھپت میں نمایاں کمی کو پورا کرنے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے، جو صرف صنعتی شعبے میں 10 سے 12 فیصد کم ہوئی ہے۔
آف گرڈ سسٹمز کی طرف بھاری ٹیرف کو اس کمی کا ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے۔آئی ایم ایف کے حکام اور وزارت خزانہ اور وزارت توانائی کے حکام نے ایک آن لائن اجلاس میں متوقع کھپت میں اضافے اور اس کے معیشت پر اثرات پر بات چیت کی۔
حکام کے مطابق آئی ایم ایف نے اس پیکیج کو تین مہینوں کے لیے مشروط طور پر منظور کر لیا ہے لیکن دیگر حکام کا کہنا ہے کہ بات چیت ابھی جاری ہے۔
مجوزہ پیکیج میں فی یونٹ 20 سے 25 روپے تک کا مقررہ چارج شامل ہے، جو بنیادی طور پر صنعتی صارفین کے لیے ہے۔رہائشی صارفین کو اس کے فوائد سے مستثنیٰ رکھا جا سکتا ہے، اور حکومت اس اقدام کے لیے گھریلو سبسڈی کم کرنے پر غور کر رہی ہے۔
وزارت خزانہ حتمی منظوری میں تاخیر کر رہی ہے جب تک اسے عالمی قرض دہندہ کی طرف سے منظوری نہیں مل جاتی۔ اس دوران وزیر اعظم جلدی منظوری کے لیے زور دے رہے ہیں تاکہ صنعتی سرگرمیوں میں بہتری لائی جا سکے۔ اگر پیکیج کی منظوری ملتی ہے تو اسے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے پاس بھیجا جائے گا۔