مولانا فضل الرحمان اربوں کی جائیداد کیلئے پیسے کہاں سے لائے؟ حکومت پریشان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جب مولانا فضل الرحمن نے پاکستانی سفارت خانہ کو پریشان کر دیا
جب مولانا فضل الرحمن نے پاکستانی سفارت خانہ کو پریشان کر دیا

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے بھاری بھرکم اثاثوں کی تفصیلات منظرِعام پر آنے کے بعد سے تحریکِ انصاف کی وفاقی حکومت اِس سوال پر پریشان ہے کہ مولانا کے پاس اربوں کی جائیداد خریدنے کیلئے پیسے کہاں سے آئے؟ 

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے سوال کیا کہ کتنا ڈیزل بیچا ہوگا مولانا فضل الرحمان نے؟ جس کے ساتھ ایک ایموجی پوسٹ کی جس سے حکومت کی پریشانی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

جواباً تحریکِ انصاف کے رکنِ قومی اسمبلی اور سابق وفاقی وزیر عامر لیاقت حسین نے مولانا فضل الرحمان پر کرپشن کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جو سمندر سے نکلنا تھا، وہ اندر ہی اندر سرنگ بنا کر پہلے ہی بیچ دیا تھا۔ 

 ٹوئٹر پراپنے پیغام میں  وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز سیّد ذوالفقار عباس بخاری نے سوال کیا کہ مولانا فضل الرحمان نے 3 ارب کی جائیداد خریدنے کیلئے کیا بدعنوانی کی؟ ان کا ذریعۂ آمدنی کیا تھا؟

پیغام میں معاونِ خصوصی زلفی بخاری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے یہ پیسے ڈیزل کی فروخت سے بچائے یا پھر کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر مسئلۂ کشمیر پر خاموشی اختیار کرنے کی کوئی قیمت وصول کی؟

معاونِ خصوصی زلفی بخاری نے کہا کہ آج کل مولانا فضل الرحمان کسی سرکاری آفس کے سربراہ نہیں جس کے بعد جائیداد کی تفصیلات منظرِ عام پر آئیں، مولانا کا شور شرابا محض ڈھونگ ہے کیونکہ جائیدادیں بنانے کے بعد ان کا کوئی احتساب نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان قوم کی دولت کو حلوہ سمجھتے رہے، فیاض چوہان

Related Posts