پاکستان کی آئی ٹی برآمدات کو فروغ دینے اور ڈیجیٹل معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے وزارت خزانہ میں وزیر اعظم کی آئی ٹی برآمدات کمیٹی کے ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں آئی ٹی برآمدات سے حاصل ہونے والی ترسیلات کو بڑھانے کے مختلف طریقوں پر غور کیا گیا۔
پاکستان میں آئی ٹی سیکٹر کو قومی معیشت کی ترقی کے لیے اہم ستون سمجھا جاتا ہے تاہم ترسیلات زر کے محدود ذرائع، خاص طور پر بین الاقوامی ادائیگی کے گیٹ ویز کی عدم دستیابی، آئی ٹی کمپنیوں اور فری لانسرز کے لیے رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ اس مسئلے کے حل کے لیے حکام نے پے پال جیسے عالمی ادائیگی کے نظام کو متعارف کرانے اور مقامی ادائیگی کے حل تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
حکومت نے مزید 6 عوام دشمن آئی پی پیز سے جان چھڑا لی، کتنے ارب روپے کی بچت ہوگی؟
اجلاس میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کو آئی ٹی کمپنیوں اور فری لانسرز کے لیے بین الاقوامی ترسیلات کے لیے استعمال کرنے پر غور کیا گیا۔ شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی ادائیگی کے گیٹ ویز جیسے پے پال کی دستیابی پاکستان کے آئی ٹی ماہرین اور فری لانسرز کو مضبوط بنا سکتی ہے اور بین الاقوامی منڈی میں ملک کی مسابقتی حیثیت کو بہتر بنا سکتی ہے۔
اجلاس میں یہ بھی تجویز دی گئی کہ فری لانسرز کے لیے سادہ طریقہ کار، ٹیکس میں مستقل چھوٹ اور ریموٹ ورک کرنے والوں اور چھوٹی آئی ٹی کمپنیوں کے مسائل کو حل کرنا ضروری ہے۔ اس سے آئی ٹی سیکٹر کو نہ صرف ترقی ملے گی بلکہ ترسیلات زر کی آمد میں بھی اضافہ ہوگا۔حکام کا ماننا ہے کہ یہ اقدامات نہ صرف ترسیلات زر میں اضافے بلکہ ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کے لیے بھی سنگ میل ثابت ہوں گے۔