تحریکِ انصاف کی حکومت نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نہ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
معاونِ خصوصی برائے وزیر اعظم و سینئر قانون دان بابر اعوان کے مطابق ای سی ایل کے حوالے سے کچھ قوانین کی پابندی ضروری ہے جن کے تحت حکومت مریم نواز کی نام نکالنے کی درخواست قبول نہ کرنے کی پابند ہے۔
سینئر پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے کہا کہ وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے بھی وزیر قانون فروغ نسیم کی قیادت میں فیصلہ کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی کی درخواست مسترد کی جائے۔
دوسری جانب وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی درخواست کی حمایت نہیں کی جاسکتی، ہمیں ان سے دلی ہمدردی ہے، لیکن قانون سب کے لیے برابر ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ ملک کا کوئی بچہ ہمارے لیے بلاول بھٹو اور کوئی بیٹی مریم نواز سے کم نہیں۔ بیٹی کا باپ سے پیار ثقافتی روایات سے تعلق رکھتا ہے، لیکن جو وہ چاہتی ہیں، نہیں ہوسکتا۔
وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ ہم عدلیہ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، فیصلے پر حرف بہ حرف عمل کیا جائے گا، امتیازی سلوک کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائے گی۔ قانون کی نظر میں کوئی کسی سے بالاتر نہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نہ نکالنے کی سفارش کی ہے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے اپنی سفارشات تیار کرلی ہیں جس کے مطابق کمیٹی نے مؤقف اختیار کیا کہ مریم نواز کا ٹرائل ہو رہا ہے اور وہ مشروط ضمانت پر ہیں لہٰذا ان کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا جاسکتا۔
مزید پڑھیں: کابینہ ذیلی کمیٹی کی مریم نواز کا نام نکالنے کی مخالفت