وفاقی حکومت نے پہلی سہ ماہی میں1461ارب قرض لیا، اسٹیٹ بینک

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسٹیٹ بینک مکئی کی فصل کیلئے الیکٹرانک ویئرہاؤس ریسیٹ فنانسنگ کا آغاز کرے گا
اسٹیٹ بینک مکئی کی فصل کیلئے الیکٹرانک ویئرہاؤس ریسیٹ فنانسنگ کا آغاز کرے گا

کراچی:اسٹیٹ بینک نے وفاقی حکومت کے قرض سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے پہلی سہ ماہی میں1461ارب قرض لیا، ماہ ستمبر کے اختتام پر قرضوں کا حجم33247.9ارب ہوگیا ہے۔

ترجمان اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے پہلی سہ ماہی میں1461ارب قرض لیا جس کے بعد ماہ ستمبر کے اختتام پر قرضوں کا حجم33247.9ارب ہوگیا ہے۔

ستمبر2018سے ستمبر2019تک5730ارب قرض لیا جاچکا ہے، اسٹیٹ بینک کے مطابق ستمبر2019 تک حکومت کا مقامی قرض22649 ارب روپے ہے۔

مزید پڑھیں :بیرونی قرضوں کی واپسی کے تمام ریکارڈ توڑ دیں گے، حماد اظہر

ستمبر2019تک ملکی بیرونی قرض10598 ارب روپے ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل اسٹیٹ بینک نے30جون2018کو ختم ہونے والے مالی سال کی معاشی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ مالی سال ترقی کا ہدف6.2فیصد کے مقابلے میں3.3 فیصد رہا۔

زراعت کے شعبے میں شرح نمو اعشاریہ8فیصد رہی جبکہ صنعتی شرح نمو 1اعشاریہ4فیصد رہی۔اسٹیٹ بینک جائزہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال مہنگائی کی شرح7اعشاریہ3فیصد رہی۔ جاری کھاتوں کا خسارہ4اعشاریہ8فیصد رہا جبکہ مالیاتی خسارہ8اعشاریہ9فیصد رہا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال معاشی شرح نمو9سال کی کم ترین سطح پر رہی۔گزشتہ مالی سال کے دوران شرح سود میں اضافہ ہوا، بجلی، گیس مہنگی ہوئی جس کے باعث گزشتہ سال مہنگائی چار سال بعد اپنے ہدف سے زائد رہی۔

یہ بھی پڑھیں : ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے ساڑھے 7 کروڑ ڈالر قرض منظور کر لیا

اس کے علاوہ گزشتہ مالی سال معاشی سست روی سے گھریلو اخراجات میں کٹوتی دیکھی گئی اور دیہی اور شہری آمدنی میں کمی واقع ہوئی۔

Related Posts