گوادر میں پولیس اہلکار کی شہادت، حکومت کا مولانا ہدایت بلوچ کیخلاف مقدمے کا اعلان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

گوادر میں ’حق دو تحریک‘ کا احتجاج کے دوران ایک پولیس اہلکار شہید ہوگیا، شیلنگ اور پتھراؤ کا سلسلہ دن بھر جاری رہا جس کی وجہ سے صورتحال بدستور کشیدہ ہے۔

 وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو واقعے کی مذمت کرتے ہوئے حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے جبکہ وزیر داخلہ ضیا لانگو نے کہا ہے کہ ’حق دو تحریک کے سربراہ کے خلاف ایف آئی آر کاٹی جائے۔‘

وزیراعلیٰ نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔

دوسری جانب صوبائی حکومت کے ترجمان کا دعویٰ ہے کہ مشتعل مظاہرین کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار کی موت ہوگئی ہے۔ پولیس نے ’حق دو تحریک‘ کے مزید کم از کم 27 کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

ترجمان حکومت بلوچستان فرح عظیم شاہ کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار کی شہادت پر مولانا ہدایت الرحمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ گوادر میں حق دو تحریک کے مشتعل مظاہرین نے فائرنگ کرکے پولیس اہلکار کو شہید کر دیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس سے اہلکار کی گردن پر گولی لگی، اسے فوری طور پر جی ڈی اے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ شہید ہوگیا۔

صوبائی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ پولیس فورس مظاہرین کی اشتعال انگیزی صبروتحمل سے برداشت کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مظاہرین کی اشتعال انگیزی کا مقصد پُرامن ماحول، مذاکرات کو سبوتاژ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات ناقابل برداشت، تمام تر ذمہ داری مولانا ہدایت الرحمان اور حواریوں پر عائد ہوتی ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت پولیس اہلکار کی شہادت کے واقعے کی سخت مذمت کرتی ہے۔

Related Posts