جنیوا کانفرنس کے بعد جہاں عالمی برادری نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے 9 ارب ڈالر سے زائد کی مالی امداد دینے کا وعدہ کیا وہیں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے ایک اور خوشخبری سامنے آئی ہے،متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے پاکستان کو دیے گئے 2 ارب ڈالر کے قرض کی مدت میں توسیع کے ساتھ مزید ایک ارب ڈالر قرض دینے کا اعلان کیا ہے۔
یہ اعلان متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں کیا جو دو روزہ سرکاری دورے پر گزشتہ روز عرب ملک پہنچے تھے۔ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے پاکستانی وزیراعظم کا ابوظہبی میں خیرمقدم کیا اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات اور متحدہ عرب امارات میں پاکستانی کمیونٹی کے گرانقدر تعاون کی تعریف کی۔
خلیجی ملک سے موجودہ 2 بلین ڈالر کے قرض کو انتہائی ضروری مالی مدد میں رول اوور کرنے سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہوں گے۔پاکستان، جس کے زرمبادلہ کے ذخائر جو کہ 5 بلین ڈالر سے نیچے جا چکے ہیں، ملک میں حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی کے تناظر میں دوست ممالک اور ڈونرز کی مالی مدد کی اشد ضرورت تھی۔
اس سے پہلے یہ افواہیں تھیں کہ ملک جلد ہی ڈیفالٹ ہونے والا ہے لیکن جنیوا کانفرنس، جہاں پاکستان دنیا سے اس کی توقعات سے زیادہ وعدے حاصل کرنے میں کامیاب ہوا اور حالیہ رول اوور اور 1 بلین ڈالر کے تازہ اعلان سے اسلام آباد کو اس کے ڈوبتے ہوئے غیر ملکی ذخائرکو بڑھانے میں مدد ملے گی۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حالیہ دوروں کو فراموش نہیں کرنا چاہیے، جہاں انہوں نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور صدر شیخ محمد بن زید النیہان سے ملاقاتیں کیں، جنہوں نے پاکستان کے لیے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
پائپ لائن میں پاکستان کے لیے مزید اچھی خبریں ہیں، کیونکہ سعودیہ نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری کو 10 بلین ڈالر تک بڑھانے اور اسٹیٹ بینک کے پاس 5 بلین ڈالر تک محفوظ ڈپازٹ کرنے پر غور کر رہا ہے۔