بلاول بھٹو زرداری کا گلگت بلتستان میں شفاف الیکشن کرانے کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PTI govt is the most corrupt government in the history of the country: Bilawal Bhutto

اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا بلاول ہاؤس میں پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتیں الیکشن ریفارمز پر کام کریں تو عام انتخابات بھی شفاف اور غیر جانبدار ہوسکتے ہیں۔اس دوران بلاول نے گلگت بلتستان میں شفاف الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے گلگت بلتستان سے پیپلزپارٹی کے امیدواروں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے 2018 کے منشورمیں گلگت بلتستان میں اصلاحات کی بات کی تھی، میں انہی اصلاحات پرالیکشن لڑوں گا۔

بلاول بھٹو زرداری کا آرمی چیف سے ملاقات پر کہنا تھا کہ گلگت بلتستان پر ہمیں میٹنگ کی دعوت دی گئی تھی تاہم قومی سلامتی اور خارجہ امور کے لیے بلائی گئی میٹنگ کے متعلق غیرذمہ داری سے بات کی گئی، قومی سلامتی کے نام پرجو ملاقاتیں ہوتی ہیں انہیں ظاہرنہیں کیا جاتا، انہوں نے کہا کہ کچھ غیرذمہ دارلوگ جن کا قومی سلامتی سے کوئی تعلق نہیں آج ہرچینل پرآکربات کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ہر معاملے پر ناکام رہے ہیں، قومی مسائل پر اپوایشن کو انگیج کرنا وزیراعظم عمران خان کی ذمہ داری ہے، اہم ایشوز پر وزیراعظم نیشنل سیکیورٹی کی میٹنگ نہیں کرسکتے تو استعفیٰ دیکر کسی اور کو موقع دیں، اس بار بھی وزیراعظم شریک نہیں ہوئے، ان کے بغیرمیٹنگ نہیں ہونی چاہیے تھی، وزیراعظم کی موجودگی ضروری تھی یہ ہمارا حتمی موقف ہے۔

پارٹی چیئرمین نے گلگت بلتستان میں شفاف الیکشن کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات میں ہمارا موقف تھا کہ گلگت بلتستان کے عوام اپنے مستقبل کے فیصلے خود کرے گی، منتخب اسمبلی جو بھی فیصلہ کرے گی ہمیں قبول ہوگا، آرمی چیف بھی متفق ہیں کہ گلگت بلتستان میں شفاف انتخابات ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے یہ تاثر ملا کہ ایسی اصلاحات ہوں جس سے الیکشن متنازعہ نہ ہوں، تمام سیاسی جماعتیں الیکشن ریفارمز پر کام کریں تو عام انتخابات بھی شفاف اور غیر جانبدار ہوسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ہمیشہ قومی سلامتی کے مسائل پر تعاون کیا، ملک کی سلامتی کے معاملے پر کل بھی ایک تھے اور آج بھی ایک ہیں اور آئندہ بھی ایک رہیں گے۔

Related Posts