سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔
بشریٰ بی بی نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا کہ جب عمران خان مدینہ منورہ ننگے پاؤں گئے اور واپس آئے تو جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کو فون کالز موصول ہوئیں۔ ان کے بقول جنرل باجوہ کو کہا گیا کہ وہ کس قسم کے شخص کو لائے ہیں اور کہا گیا کہ ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں۔
بشریٰ بی بی نے مزید کہا کہ باجوہ کو بتایا گیا کہ ہم ملک میں شریعت ختم کر رہے ہیں اور آپ ایسے شخص کو لے کر آئے ہیں، جس کے بعد ہمارے خلاف مہم چلائی گئی، عمران خان کو “یہودی ایجنٹ” قرار دیا گیا، اور ان کے اپنے خلاف بھی جھوٹے الزامات لگائے گئے۔
سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے قریبی ذرائع نے ان الزامات کو مکمل طور پر بے بنیاد اور جھوٹ قرار دیا ہے۔سینئر صحافی انصار عباسی نے جیو نیوز کے پروگرام “آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ” میں بات کرتے ہوئے کہا کہ جنرل باجوہ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کی جانب سے کیے گئے دعوے میں کوئی صداقت نہیں۔
کبھی امریکا، کبھی فوج تو اب سعودیہ، عمران خان نے کس پر کیا الزامات لگائے؟
انصار عباسی کے مطابق جنرل باجوہ کا کہنا ہے کہ وہ خانہ کعبہ جاکر قسم کھانے کو تیار ہیں کہ بشریٰ بی بی کا دعویٰ جھوٹا ہے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ مدینہ کے دورے کے بعد انہیں کسی قسم کی ایسی کالز موصول نہیں ہوئیں۔
انصار عباسی نے بتایا کہ تحریک انصاف کی دوسری سطح کی قیادت بشریٰ بی بی کے بیان سے پریشان ہے۔ ایک سینئر رہنما نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے اس بیان نے پارٹی کی پوزیشن کو نقصان پہنچایا اور ان کے مؤقف کو کمزور کر دیا۔