کراچی:نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ملک کے گیارہویں آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس کی تقرریوں کا عمل میرٹ پر اور کسی بڑی سیاسی رسہ کشی کے بغیر مکمل ہو گیا ہے جو ملک کے لئے خوش آئند ہے۔
صدر پاکستان نے بھی افواہوں کے برعکس ان اہم ترین تقرریوں میں رکاوٹ نہیں ڈالی جس پروہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ اس اہم اعلان کے بعد کسی طرف سے بھی اس معاملہ کو متنازعہ بنانے کی کوشش نہیں کی گئی جو بہتر ہے۔
میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک نیوکلیئرملک ہے اور ان اہم عہدوں پر سینئیرترین جنرلز کی تعیناتی سے اچھی روایت قائم کی گئی ہے اور کاروباری برادری کو امید ہے کہ اب ملک میں جاری سیاسی طوفان میں کمی آئے گی۔
تمام اسٹیک ہولڈرز بالغ نظری کے ساتھ چارٹر آف اکانومی پر توجہ مرکوز کریں گے اور ملک معاشی استحکام کی طرف بڑھے گا۔ ملک اس وقت مشکل ترین صورتحال سے گزر رہا ہے اور سیلاب متاثرین کی بحالی اور ڈوبتی ہوئی معیشت کو بچانے کے لئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
ملک میں دہشت گردی کا مسئلہ دوبارہ سر اٹھا رہا ہے جس پر قابو پانے کے لئے تمام قوتوں میں اتحاد و اتفاق ضروری ہے جس کے لئے نئے آرمی چیف اپنا کردار ادا کریں گے میاں زاہد حسین نے کہا کہ جنرل عاصم منیر کے لئے فوج کے امیج اور دوست ممالک میں ملکی ساکھ اور سی پیک کی بحالی ایک چیلنج ہو گا جس سے وہ احسن طریقے سے عہدہ براہ ہونیکی بھرپورصلاحیت رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں:روپے کی قدر میں مزید کمی، ڈالر کی قیمت 224 روپے سے تجاوز کرگئی
وہ ملٹری انٹیلی جنس کے ڈی جی اور آئی ایس آئی کے سربراہ، کور کمانڈر گجرانوالہ اور کواٹر ماسٹر جنرل بھی رہ چکے ہیں۔ سیاسی عدم استحکام، معاشی مسائل اور مہنگائی سے پریشان حال عوام اور کاروباری برادری کو ملک کے پہلے حافظ قرآن آرمی چیف سے بڑی توقعات وابستہ ہیں۔